برج حرت منطقہ البروج کا ساتواں تاروں کا مجمع ہے ، اور اس منطقہ البروج کی اکائی میں ہمارے لئے اس آنے والے ایک کی فتح کا انجام ظاہر کرتے ہوئے ہے – برج حرت دو مچھلیوں کی تصویر بناتا ہے جو ایک لمبے بندھن سے اپس میں بندھے ہوئے ہیں – آج کے زائچے میں اگر آپ کی پیدائش فروری 20 اور مارچ 20 کے درمیان ہوئی ہے تو آپ برج حرت کے ہیں – سو اس موجودہ نجومی ستاروں کی حالت کا مشاہدہ (زائچہ) جو قدیم منطقہ البروج کی معلوما ت ہے اس میں برج حرت کے لئے زائچہ کی صلاح کا پیچھا کرتے ہیں کی آپ اپنی شخصیت کے لئے محبّت ، خوش قسمت ، دولت اور بصیرت کتلاش کرتے ہیں –
مگر قدیم ہونے کے کیا معنی تھے ؟
کیوں برج حرت قدیم زمانے سے دو مچھلیوں کا تصویرلئے ہوئے ایک لمبے بندھن سے جڑے ہوئے ہیں ؟
ہوشیار ہو جایں ! اس کا جواب دیتے ہوئے آپکو ایک فرق سفر کے منصوبے لے جاتے ہوئے آپ کے ستاروں کی حالت کا مشاہدہ (زائچہ) غیر واضح طور سے کھلیگا –پھر آپ اپنے زائچہ کی نشانی کو جانچتے ہوئے ارادہ کیۓ جاؤگے –
برج کنیا میں ہم نے دیکھا کہ قران شریف اور بائبل مقدّس بیانکرتا ہے کہ الله تعالی نے انسانی تخلیق کی ابتدا سے نشانیوں بطور منطقہ البروج ستاروں کے مجمع (مجموعتالنجوم) کو بنایا –ستاروں سے اس قدیم کہانی کا ہر ایک باب عام لوگوں کے لیے تھا – سویھاں تک کہ اگر آپ موجودہ زائچہ کے ادراک میں برج میگھ کے نہیں بھی ہیں تو بھی برج میگھ کی قدیم نجومی کہانی کو معلوم کرنے کے قابل ہیں –
تاروں میں برج حرت کے تاروں کا مجمع
یہاں تارے ہیں جو برج حرت کی تصویر بنا رہے ہیں – اس تصویر میں کیا آپ دو مچھلی کو ایک لمبے بندھن سے آپس میں جڑے ہو ے کا شکل بناتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں ؟
یھاں تک کہ برج حرت میں تاروں کو لکیروں سے جوڑنے کے باوجود بھی سچ مچ میں برج حرت کی تصویر نہیں بنتی – تو پھر ابتدائی نجومیوں نے ان تاروں سے دو مچھلیوں کی بابت کیسے سوچا ہوگا ؟
مگر یہ نشانی جیسا کی ہم جانتے ہیں انسانی تاریخ میں پیچھے کی طرف جاتی ہے – یھاں مصر کے ڈ ینڈ را مند ر میں منطقہ البروج کی تصویر ہے جو 2000 سال سے بھی زیادہ پرانی ہے ، جو برج حرت کی دو مچھلیوں کی تصویر کے ساتھ اسے سرخ رنگ سے دائرہ کھینچا ہوا ہے –اس تصویر میں آپ یہ بھی دیکھ سکتے ہیں کہ دو مچھلیاں آپس میں بندھی ہوئی ہیں –
ذیل میں روایاتی برج حرت کی تصویر ہے جیسا کہ ہم اس کے پیچھے کی تاریخ کو جانتے ہیں کہ اسے نجومیوں نے استعمال کیا ہے – .
دو مچھلیوں کے کیا معنی ہیں ؟
اور مضبوطی سے ان کی د و د موں کو جو باندھا گیا ہے ؟
یہ میرے اور آپ کے لئے کیا اہمیت رکھتا ہے ؟
برج حرت کے اصلی معنی
ہم نے برج مکرجدی میں دیکھا کہ ایک مرتے ہوئے بکری کے سر سے مچھلی کے دم نے زندگی لی – برج دلومیں دکھایا گیا کہ مچھلی کے اوپر پانی انڈیلا گیا – برج حرت آسٹرینس –مچھلی ایک بڑ ی ہجوم کو ظاہر کرتی ہے جو زندگی کے پانی کو حاصل کرینگے –اسکو پیچھے کی تاریخ میں نبی حضرت ابراہیم علیہ السلام کے زمانے میں پش نظری کی گیئ تھی جب الله نے انھیں وعدہ کیا تھا –
3جو تُجھے مُبارک کہیں اُن کو مَیں برکت دُوں گا اور جو تُجھ پر لَعنت کرے اُس پر مَیں لَعنت کرُوں گا اور زمِین کے سب قبیِلے تیرے وسِیلہ سے برکت پائیں گے۔
پیدایش ٢ ١ :٣
18اور تیری نسل کے وسِیلہ سے زمِین کی سب قَومیں برکت پائیں گی کیونکہ تُو نے میری بات مانی۔
پیدائش ٢ ٢ :٨ ١
اس ہجوم نے آنے والے خادم کے وسیلے سے چھٹکارا پایا تھا جو د و جما عتوں میں تقسیم تھے –
6ہاں خُداوند فرماتا ہے کہ یہ تو ہلکی سی بات ہے کہ تُو یعقُوبؔ کے قبائِل کو برپا کرنے اور محفُوظ اِسرائیلِیوں کو واپس لانے کے لِئے میرا خادِم ہو بلکہ مَیں تُجھ کو قَوموں کے لِئے نُور بناؤُں گا کہ تُجھ سے میری نجات زمِین کے کناروں تک پُہنچے۔
یسعیاہ ٩ ٤ :٦
یہاں نبی یعقوب کے قبیلوں کی اور اس کے ساتھ ہی ‘غیرقوموں’ کی بھی بات کرتا تھا – یہاں برج حرت میں دو مچھلیاں ہیں –جب حضرت عیسیٰ ال مسیح علیہ السلام نے اپنے شاگردوں کو بلایا توتب اسنے کہا :
19اور اُن سے کہا میرے پِیچھے چلے آؤ تو مَیں تُم کو آدم گِیر بناؤُں گا۔
متی٤ :٩ ١
حضرت عیسیٰ ال مسیح کے پہلے کے شاگرد مچھلی کے نشان کا استعمال کرتے تھے یہ دکھانے کے لئے کوہ اسکے ہیں – یھاں وہ تصویریں ہیں جو زمیں دوز قبرستان میں پاے گئے تھے –
برج حرت کی دو مچھلیاں ان میں سے ایک یعقوب کا قبیلہ ہے اور دوسرا جو حضرت عیسیٰ ال مسیح کے پیچھے چلتے ہیں جنہیں اس کے ذرئیے ایک ہی زندگی دی گیئ ہے – بندھن بھی انکو ایک ساتھ برابر طور سے مبوطی سے پکڑے ہوئے ہیں –
بندھن –قدیم غلامی
برج حرت کی دو مچھلیاں حالانکہ انہں نیئی روحانی زندگی دی گیئ ہے مگر وہ تاروں کے مجمع کے بندھن میں ایک ساتھ باندھے گئے ہیں – بندھن دونوں مچھلیوں کو غلام بنا رکھا ہے – مگر ہم دیکھتے ہیں کہ برج میگھ (مینڈھے) کا کھر اس بندھن کی طرف آ رہا ہے – یہ اس دن کی بابت ظاہر کرتا ہے کہ مچھلیاں برج میگھ کے ذریعے آ زاد کئے جاینگے –
حضرت عیسیٰ ال مسیح کے پیچھے چلنے والے تمام شاگردوں کا آ ج یہی تجربہ ہے – انجیل شریف بیان کرتا ہے زمانہ حال میں پاۓ جانے والے ہمارے دکھ ، گناہ کی بوسید گی اور موت کے بندھن کا – مگرا یک ا مید کے ساتھ اس دن کی راہ دیکھتے ہیں جب اس بندھن سے آزاد ہو جاینگے (جس طرح سے برج حرت میں بندھن کے ذریعے ظاہر کیا گیا ہے)-
اس وقت کی غلامی اور کرا ھنا
18کیونکہ میری دانِست میں اِس زمانہ کے دُکھ دَرد اِس لائِق نہیں کہ اُس جلال کے مُقابِل ہو سکیں جو ہم پر ظاہِر ہونے والا ہے۔ 19کیونکہ مخلُوقات کمال آرزُو سے خُدا کے بیٹوں کے ظاہِر ہونے کی راہ دیکھتی ہے۔ 20اِس لِئے کہ مخلُوقات بطالت کے اِختیار میں کر دی گئی تھی۔ نہ اپنی خُوشی سے بلکہ اُس کے باعِث سے جِس نے اُس کو۔ 21اِس اُمّید پر بطالت کے اِختیار میں کر دِیا کہ مخلُوقات بھی فَنا کے قبضہ سے چُھوٹ کر خُدا کے فرزندوں کے جلال کی آزادی میں داخِل ہو جائے گی۔ 22کیونکہ ہم کو معلُوم ہے کہ ساری مخلُوقات مِل کر اب تک کراہتی ہے اور دردِ زِہ میں پڑی تڑپتی ہے۔ 23اور نہ فقط وُہی بلکہ ہم بھی جِنہیں رُوح کے پہلے پَھل مِلے ہیں آپ اپنے باطِن میں کراہتے ہیں اور لے پالک ہونے یعنی اپنے بدن کی مُخلصی کی راہ دیکھتے ہیں۔ 24چُنانچہ ہمیں اُمّید کے وسِیلہ سے نجات مِلی مگر جِس چِیز کی اُمّید ہے جب وہ نظر آ جائے تو پِھر اُمّید کَیسی؟ کیونکہ جو چِیز کوئی دیکھ رہا ہے اُس کی اُمّید کیا کرے گا؟ 25لیکن جِس چِیز کو نہیں دیکھتے اگر ہم اُس کی اُمّید کریں تو صبر سے اُس کی راہ دیکھتے ہیں۔
٨ :٨ ١ -٥ ٢ رومیوں
چھٹکارا آ رہا ہے
ہم اپنے بدن کے موت کے چھٹکارے کا انتظار کرتے ہیں – جس طرح آ گے سمجھایا گیا ہے –
50اَے بھائِیو! میرا مطلَب یہ ہے کہ گوشت اور خُون خُدا کی بادشاہی کے وارِث نہیں ہو سکتے اور نہ فنا بقا کی وارِث ہو سکتی ہے۔ 51دیکھو مَیں تُم سے بھید کی بات کہتا ہُوں۔ ہم سب تو نہیں سوئیں گے مگر سب بدل جائیں گے۔ 52اور یہ ایک دَم میں۔ ایک پَل میں۔ پِچھلا نرسِنگا پُھونکتے ہی ہو گا کیونکہ نرسِنگا پُھونکا جائے گا اور مُردے غَیرفانی حالت میں اُٹھیں گے اور ہم بدل جائیں گے۔ 53کیونکہ ضرُور ہے کہ یہ فانی جِسم بقا کا جامہ پہنے اور یہ مَرنے والا جِسم حیاتِ ابدی کا جامہ پہنے۔ 54اور جب یہ فانی جِسم بقا کا جامہ پہن چُکے گا اور یہ مَرنے والا جِسم حیاتِ ابدی کا جامہ پہن چُکے گا تو وہ قَول پُورا ہو گا جو لِکھا ہے کہ مَوت فتح کا لُقمہ ہو گئی۔ 55اَے مَوت تیری فتح کہاں رہی؟ اَے مَوت تیرا ڈنک کہاں رہا؟ 56مَوت کا ڈنک گُناہ ہے اور گُناہ کا زور شرِیعت ہے۔ 57مگر خُدا کا شُکر ہے جو ہمارے خُداوند یِسُوعؔ مسِیح کے وسِیلہ سے ہم کو فتح بخشتا ہے۔
1 کرنتھیوں٥ ١ :٠ ٥ -٧ ٥
برج حرت کے چاروں طرف جو بندھن ہے وہ ہمارے موجودہ دور کی حالت کی تصویر دکھاتا ہے مگر ہم بڑی بے صبری برج میگھ کے آنے کا انتظار کرتے ہیں کہ وہ آکر ہمکو آزاد کرے – یہ موت کے بندھن سے آزادی کا موقع ا صلی منطقہ ا لبروج میں سبکو دیا گیا ہے – آپ کے روزانہ کے فیصلوں کے لئے جو آ پ کی پیدائشی تاریخ کی بنا پر ہے خوش قسمت ، محبّت اور بہتر تندرستی کے لئے برج حرت نے رہنمائی نہیں کی –اسکی نشانی اعلان کیا گیا کہ نہ صرف عیسیٰ ال مسیح کا فتح ہمکو زندگی کا پانی دے سکتا ہے ، مگر یہ بھی کہ وہ ہمکو گناہ کی بوسیدگی ، تکلیف اور موت سے چھٹکارا دیگا جو ہمکو ابھی غلامی میں جکڑے ہوئے ہے –
مقدّس تحریروں میں برج حرت کا زائچہ
ہوروسکوپ (سائچہ) کا یہ لفظ یونانی کے ‘حورو‘ (وقت)سے نکلا ہے اور اس طرح سے اس کے معنی ہیں خاص اوقات کی طرف نشان دہی کرنا –پیغمبرانہ تحریریں برج حرت کے ‘حورو’ (وقت) کی نشان دہی کرتا ہے–مچھلیاں پانی میں زندہ ہیں ، مگر اس کے باوجود ا بھی بھی بندھنوں میں جکڑے ہوئے ہیں جو برج حرت کے حورو (وقت)کے عبارت کی نشان دھی کرتا ہے –سچچی زندگی مگر کامل آزادی کیلئے انتظار –
2پس اُس نے اُس کو بُلا کر کہا کہ یہ کیا ہے جو مَیں تیرے حق میں سُنتا ہُوں؟ اپنی مُختاری کا حِساب دے کیونکہ آگے کو تُو مُختار نہیں رہ سکتا۔ 3اُس مُختار نے اپنے جی میں کہا کہ کیا کرُوں؟ کیونکہ میرا مالِک مُجھ سے مُختاری چِھینے لیتا ہے۔ مِٹّی تو مُجھ سے کھودی نہیں جاتی اور بِھیک مانگنے سے شرم آتی ہے۔ 4مَیں سمجھ گیا کہ کیا کرُوں تاکہ جب مُختاری سے مَوقُوف ہو جاؤُں تو لوگ مُجھے اپنے گھروں میں جگہ دیں۔
یوحنا ٦ ١ :٢ -٤
11اور جب وہ تُم کو عِبادت خانوں میں اور حاکِموں اور اِختیار والوں کے پاس لے جائیں تو فِکر نہ کرنا کہ ہم کِس طرح یا کیا جواب دیں یا کیا کہیں۔ 12کیونکہ رُوحُ القُدس اُسی گھڑی تُمہیں سِکھا دے گا کہ کیا کہنا چاہئے۔
لوقا ٢ ١ :١ ١ -٢ ١
ہم برج دلو کے وقت میں جیتے ہیں اور برج حرت کے وقت میں بھی – برج دلو نے پانی (خدا کا روح) لے آیا تاکی مچھ لیون کو زندگی دے سکے –مگر ہم منطقہ البروج کی کہانی کے بیچ میں ہی ہیں اور برج قوس کی آ خری فتح مستقبل میں باقی ہے – ابھی ہم مصیبت ، مشکلات ، ستاؤ ، اور جسمانی موت کا سامنا کرتے ہیں جس طرح سے حضرت عیسیٰ ال مسیح نے ہم کو خبردار کیا – جو بندھن مچھلیوں کو پکڑے ہوئے ہے وہ حقیقت ہے – مگر حالانکہ ہم بندھن میں جکڑے ہوئے ہیں بھر بھی ہمارے پاس زندگی ہے –روح ا ل – قدوس ہمارے اندرسکونت کرتا ہے ، تعلیم دیتا ہے اور ہماری رہنمائی کرتا ہے –یہاں تک کہ موت کا سامنا کرتے وقت بھی –برج حرت کے وقت کا خیر مقدم ہے
آپکے برج حرت کےزائچہ کی عبارت قدیم منطقہ البروج سے
آپ اور میں برج حرت کے زائچہ کی عبارت کو آ ج ذیل کے بیان کے ساتھ استعمال کر سکتے ہیں :
برج حرت کا زائچہ اعلان کرتا ہے کہ آپ کو بہت سی مصیبتیں سہ کر ہی خدا کی بادشاہی میں دا خل ھونا ہے – دراصل اس بادشائی کیطرف آپکے سفر کی کچھ عام خصوصیتیں ہیں مصیبتیں ، مشکلات ، پریشانی اور یھاں تک کہ موت – مگر یہ باتیں آپ کو پست ہمّت نہ کردے – اصلیت میں یہ آپکے فائدے کیلئے ہے جو آپکی سیرت میں تین باتیں لے آتے ہیں : ایمان ، امید اور محبّت –برج حرت کے بندھن اسے آ پ کے اندر پیدا کر سکتا ہے اگر آپ بے دل نہ ہوں – حلانکہ باہری طور سے ایسا لگتا ہے آپکا وقت ضا یع ہورہا ہے پھر بھی آپ اندرونی طور سے دن بہ دن نیۓ ہوتے جاتے ہیں یہ اس لئے کہ آپ اپنے اندرروح کے پہلا پھل رکھتے ہیں –سو حا لانکہ باطنی طورسے ترقی کئے ہیں پھر بھی آپ اپنے جسم کے چھٹکارے کے لئے بڑ ی بے قراری سے انتظار کرتے ہیں – سو آپ پہچانیں کہ یہ حقیقی پریشانیا ں آپ کی بھلائی کے لئے کام کرتے ہیں اگر وہ آپکو بادشاہ اوراسکی بادشاہی کے ساتھ موزوں اور مناسب بنا دے –
اس سچائی کے ساتھ خود کو چلا ئیں : اسکے اپنے بڑ ے فضل میں بادشاہ نے آپ کو ا یک زندہ امید میں ہوکر عیسیٰ ال مسیح کے قیامت کے وسیلے سے نیی پیدایش دی ہے ایک وراثت بطور جو نہ کبھی فنا ہوگا ، برباد یا پھیکا پڑیگا – یہ وراثت آپ کیلئے آسمان میں رکھا گیا ہے جو ایمان کے وسیلے سے خدا کی قوّت کے ذریعے محفوظ کیا گیا ہے جبتک کہ نجات حاصل نہ ہو جاۓ –یہ نجات آخری دنوں میں ظاہر ہونے کے لئے تیار ہے – ان سب کے ساتھ آپ بڑ ی مسرّت حاصل کریں ، حلانکہ ابھی آپ کو تھو ڑ ے دنوں کے لئے سب طرح کی آزمائش میں ہوکر دکھ تکلیف سہنا پڑیگا جس طرح آگ میں تائے جاکر پکّے ہوتے ہیں –مگر اسکا انجام حمد و تعریف ، جلال اور عزت ہے جب بادشاہ ظاہر ہوتا ہے-
قدیم منطقہ البروج کی کہانی کی طرف اوربرج حرت میں گہرائی سے
قدیم منطقہ البروج کی کہانی کی شروعات برج کنیا سے ہوتی ہے – قدیم منطقہ البروج کی کہانی کوجاری رکھنے کے لئے برج میگھ کو دیکھیں –آگے کی عبارت جو برج حرت کے مطابق ہوتی ہے وہ ہیں :
- قیامت : نیی زندگی کے پہلے پھل
- حضرت عیسیٰ ال مسیح جہاد کا اعلان کرتے ہیں
- عیسیٰ ال مسیح لعزر کو زندہ کرتے ہیں
- زندگی کے انعام کو سمجھنا اور حاصل کرنا