آج کےسائچہ میں اگر آپ کی پیدائش 22 دسمبر اور 20 جنوری کے درمیان ہوئی ہوتو آپ برج جدی کے ہیں- اس موجودہ سائچہ میں نجومی منطقہ البروج کی تشریح میں برج جدی کے لئے آپ سائچہ کی صلاح کا پیچھا کرتے ہیں کہ آپ اپنی شخصیت کے لئے محبّت ، خوش قسمت ،دولت اور بصیرت کی تلاش کرتے ہیں –
برج جدی ایک ایسی تصویر بناتا ہے جیسے ایک بکری کے سامنے ایک مچھلی کی دم جڑی ہو-توپھر یہ بکری اور مچھلی کہاں سے آے ؟
مگر پہلے سے برج جدی کیا معنی رکھتا ہے ؟
ہوشیار ہو جایں ! اس کا جواب دیتے ہوئے آپکو ایک فرق سفر کے منصوبے لے جاتے ہوئے آپ کے ستاروں کی حالت کا مشاہدہ (زائچہ) غیر واضح طور سے کھلیگا –پھر آپ اپنے زائچہ کی نشانی کو جانچتے ہوئے ارادہ کیۓ جاؤگے —
قد یم منطقہ ا لبروج میں برج جدی 12 میں سے پا نچواں نجومی ستاروں کا مجمع ہے جو ایک بڑی کہانی کو بنایا تھا –ہم نے دیکھا کہ پہلے کے چار ستاروں کے مجمعے ایک نجومی اکائی تھی جسکا واسطہ ایک بڑے چھٹکارہ دینے والے شخصیت سے تھی اور اسکے دشمن کے ساتھ فنا پزیر لڑائی سے تعلّق رکھتی تھی –
برج جدی اس دوسری اکائی کوشروع کرتا ہے جو اس چھٹکارا دینے والے پر خاص دھیان دتا ہے جس بطور وہھم پر اثر ڈالتا ہے –اس اکائی میں ہم کیئ ایک انجام کود یکھتے ہیں یعنی جو اسکے دشمن پر چھٹکارا دینے والے کا فتح ہمارے لیے برکتوں کا باعث ہے – یہ اکائی ایک بکری کے ساتھ شروع ہوتا ہے اور ایک مینڈھے (برج میگھ) ختم ہوتا ہے اور بیچ کے د و نشانیا ں جو مچھلیوں سے تعلق رکھتے ہیں وہ (برج د لو اور برج حرت) ہیں – برج جدی جو ہمیشہ ایک بکری کے سامنےایک مچھلی کے دم سے جڑے رہتے ہوئے کیسے صحیح بیٹھتا ہے –
قدیم منطقہ البروج میں برج جدی سب لوگوں کے لئے تھا جب سے کہ پیش بینی کئے ہوئے فوائد ہر ایک کے لئے د ستیاب تھا –اگر آپ موجودہ سائچہ کے ادراک میں برج جدی کے نہیں بھی ہیں تو بھی برج جدی کی قدیم نجومی کہانی معلوم کرنے کے لائق ہے –
نجومی ستاروں کی حالت کے مشاہدے میں برج جدی
برج جدی ایک ستاروں کا مجمع (مجموعہ ت النجوم) ہے جو ایک بکری کی تصویر بناتا ہے اور وہ ایک مچھلی کے د م سے جڑا ہوا ہے –یہاں یہ ستارے ہیں جولکیرں کو جوڑتے ہوئے برج جدی کی شکل بناتے ہے –کیا آپ اس تصویر میں ایک بکری –مچھلی کی شکل بناتے ہوئے کچھ دیکھ سکتے ہیں –میں نہیں دیکھ سکتا –تو پھر ان ستاروں سے کیسے کوئی شخص بکری اور مچھلی سے جڑے ہوئے جانور کی تصویرکا تصوّر کر سکتا ہے ؟
بکریاں اور مچھلیاں یھاں تک کہ قدرتی طور سے بھی الگ تھلگ پاۓ جاکر انکا کوئی تعلّق نہیں ہے – مگر جہاں تک ہم جانتے ہیں یہ نشانی انسانی تاریخ میں پیچھے کو جاتی ہے – یھاں مصر کے ڈ ینڈ را مند ر میں منطقہ البروج ہے جو کہ 2000 سال سے بھی زیادہ پرانا ہے – ان دونوں تصویروں میں برج جدی کو لال رنگ سے دائرہ کھینچا گیا ہے –
جس طرح دیگر منطقہ البروج ستاروں کے مجمع کے ساتھ برج جدی کی بکری اور مچھلی کی تصویر ہے اسی طرح یہ خود ہی ستاروں کے مجمع کے ساتھ ضروری نہیں ہے – یہ ستاروں کے مجمع کے اندر تخلیقی (پیدائشی) نہیں ہے – بلکہ بکری اور مچھلی سے جڑی ہوئی تصویر کا خیال ستاروں کے علاوہ کسی اور چیز سے پہلے آیا – پہلے کے نجومیوں نے بعد میں اس خیال کو ستاروں پر بچھایا تاکہ ایک متواتر نشان بطور ہو –
برج مکرجدی بکری – مچھلی
برج جدی کی تصویر بتاتی ہے کہ بکری اپنے سر کو جھکائ ہوئی ہے ،اسکا داہنا پیر جسم کے نیچے مڑا ہوا اور ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ اسکو با ییں طرف سے اٹھنا مشکل ہے –ایسا لگتا ہے جیسے کبکری مررہی ہے مگر مچھلی کی د م لچکدار ہے اسلئے وہ مڑی ہوئی ہے اور وہ پوری طاقتور اور جاندار دکھائی دیتی ہے –
انسانی تاریخ کے شرو ع سے بکری (اور بھیڑ) الله کے حضور قربانی دینے کے لئے قبول کیا گیا تھا –تورات ہم سے کہتی ہے کہ حضرت آد م اور حوا کے بیٹے حضرت ہابیل اپنے بھیڑ بکریوں کے گالے سے قربانیاں گزرانتے تھے مگر الله نے قابیل کی قربا نی کو قبول نہیں کیا –نبی حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ایک مینڈھے کی قربانی دی تھی (بکرا یا نر بھیڑ)-اور الله نے اسکے ساتھ کفارہ دیا تھا – الله نے حضرت ہارون کو جو حضرت موسیٰ کے بھائی تھے حکم دیا تھا کہ ہر سال دو بکریوں کو لے –ایک کو تو قربان کیا جاتا تھا اور دوسرے کو جنگل (بیابان) میں آزاد چھوڑ دیا جاتا تھا – وہ ا یک ایسا بکری یا بکرا کہلاتا تھا جو دوسروں کا الزام اپنے سر لئے گھو م رہا ہو – یہ سب نشانیاں تھیں ہمیں سکھانے کے لئے کہ ہمارے گناہوں سے چھڑانے کے لئے دوسری زندگی کے کفّارے کی ضرورت ہوتی ہے ،یہ برج برج میزان کی طرف سے ہے جوساتواں برج ہے –نبی حضرت عیسی ال مسیح علیہ السلام صلیب پر اپنی قربانی میں ہمارے گناہوں کے لئے رضاکارانہ قربانی پیش کی –
برج جدی کی بکری موت میں خود کو جھکایا یہ قربانی کی نشانی تھی قدیم لوگوں کے لئے – یہ چھٹکارہ دلانے والے کے واعدے کو یاد دلانا تھا جو اس قربانی کو انجام دینے والا تھا – عیسی ال مسیح علیہ السلام اس نشانی کی تکمیل تھ
برج جدی کی مچھلی
مگر برج جدی کی مچھلی کے دم کےکیا معنی ہیں ؟ اسکی مثال پیش کرنیکے لئے ہم دوسرے قدیم تہذیب کو دیکھتے ہیں –چین کی – چین کے نئے سال کا جشن برج جدی کے دنوں جنوری /فروری میں منایا جاتا ہے –اوریہ رواج ہزاروں سال پیچھے کی طرف جاتا ہے – یہ تہوار بڑے دھوم دھام کے ساتھ اپنے گھر کے دروازوں کوسجاتے ہوئے کرتے ہیں – یہاں اس کی کچھ تصویریں پیش کی گیئ ہیں
اپ غور کرینگے کہ یہ ساری سجاوٹیں مچھلیوں کو دکھاتی ہیں – نئے سال کے خیر مقدم میں مچھلیوں کا استمعال بہت ہوا ہے قدیم زمانے سے مچھلیاں زندگی ،بہتات اور کثرت کی نشانی تھی –
اسی طرح سے قد یم منطقہ البروج میں مچہلیاں کثیر تعداد میں پاے جانے والے لوگوں کو ظاہر کرتا تھا ،جن کے لئے قربانپش کی گیئ تھی –
حضرت عیسی ال مسیح علیہ السلام نے انہی مچھلیوں کا استعمال تصوّر میں اپنی بادشاہی کی تمثیل پیش کرنے میں کی کہ اسکی قربانی انگنت لوگوں تک پہنچےگی –اس نے اس طرح سے تعلیم دی :
پِھر آسمان کی بادشاہی اُس بڑے جال کی مانِند ہے جو دریا میں ڈالا گیا اور اُس نے ہر قِسم کی مچھلِیاں سمیٹ لِیں۔ 48اور جب بھر گیا تو اُسے کنارے پر کھینچ لائے اور بَیٹھ کر اچّھی اچّھی تو برتنوں میں جمع کر لِیں اور جو خراب تِھیں پَھینک دِیں۔
٣ ١ :٧ ٤ -٨ ٤ متی
جب نبی حضرت عیسی ال مسیح نے اپنے شاگردوں کے مستقبل کےکاموں کو سمجھایا تو اس نے کہا
اور اُس نے گلِیل کی جِھیل کے کنارے پِھرتے ہُوئے دو بھائِیوں یعنی شِمعُوؔن کو جو پطرسؔ کہلاتا ہے اور اُس کے بھائی اندرؔیاس کو جِھیل میں جال ڈالتے دیکھا کیونکہ وہ ماہی گِیر تھے۔ 19اور اُن سے کہا میرے پِیچھے چلے آؤ تو مَیں تُم کو آدم گِیر بناؤُں گا۔
٤ :٨ ١ -٩ ١ متی
دونوں مرتبہ مچھلیوں کی تصویر کو لوگوں کی ایک بڑی بھیڑ میں پیش کیا گیا جو نجات پانے پر آسمان کی بادشاہی کو حاصل کرینگے – آ ج آپ بھی کیوں نہیں ؟
برج جدی کا زائچہ عبارت میں
زائچہ کا لفظ یونانی لفظ کے ‘حورو’ (وقت)سے آیا ہے –اس طرح اس کے معنی خاص اوقات کی طرف اشارہ کرتے ہیں –پیغمبرانہ عبارت قوی طور سے برج جدی کے ‘وقت’ کیطرف نشان دہی کرتا ہے – کیونکہ برج جدی دوہرا (بکری اور مچھلی) کا نشان ہے – برج جدی کے وقت کی عبارت بھی دوہرا ہے ، قربانی کا وقت اور لوگوں کی بھیڑ کا وقت – نبی نے ان دونوں اوقات میں سے پہلے وقت کی بابت اس طرح کہا :
جب وقت ہو گیا تو وہ کھانا کھانے بَیٹھا اور رسُول اُس کے ساتھ بَیٹھے۔ 15اُس نے اُن سے کہا مُجھے بڑی آرزُو تھی کہ دُکھ سہنے سے پہلے یہ فَسح تُمہارے ساتھ کھاؤُں۔ 16کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اُسے کبھی نہ کھاؤُں گا جب تک وہ خُدا کی بادشاہی میں پُورا نہ ہو۔
٢ ٢ : ٤ ١ -٦ ١ لوقا
اور اِسی طرح کھانے کے بعد پِیالہ یہ کہہ کر دِیا کہ یہ پِیالہ میرے اُس خُون میں نیا عہد ہے جو تُمہارے واسطے بہایا جاتا ہے۔
٢ ٢ :٠ ٢ لوقا
یہ برج جدی کی بکری کا ‘وقت’ ہے –اس وقت کی نشان دہی0 0 15 سال پہلے خروج کے فسح میں ہو چکی تھی ، جب قربانی کے خون کو بنی اسرائیل کے گھروں کے دروازوں پر رنگ دیا گیا تھا تاکہ موت اس گھرسے گزر جاۓ – اسی وقت کی بابت حضرت عیسیٰ ال مسیح علیہ السلام نے فسح کے کامل معنے کو ظاہر کیا یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسی طرح سے اس کا خون ان کے لئے انڈیلا جاےگا —اور بے شک ہمارے بھی – وہ مریگا تاکہ ہم زندگی حاصل کر سکیں بلکل اسی طرح جس طرح فسح کے وقت حضرت موسیٰ علیہ السلام کے زمانے میں —- اسی طرح برج جدی کی بکری بھی ہے – وہ وقت ایک دوسرے وقت کی طرف رہنمائی کرتی ہے — زندگی کے ساتھ ایک بڑی بھیڑ کے لئے –
پِھر مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک سفید بادِل ہے اور اُس بادِل پر آدمؔ زاد کی مانِند کوئی بَیٹھا ہے جِس کے سر پر سونے کا تاج اور ہاتھ میں تیز دَرانتی ہے۔ 15پِھر ایک اَور فرِشتہ نے مَقدِس سے نِکل کر اُس بادِل پر بَیٹھے ہُوئے سے بڑی آواز کے ساتھ پُکار کر کہا کہ اپنی درانتی چلا کر کاٹ کیونکہ کاٹنے کا وقت آ گیا۔ اِس لِئے کہ زمِین کی فصل بُہت پَک گئی۔ 16پس جو بادل پر بَیٹھا تھا اُس نے اپنی دَرانتی زمِین پر ڈال دی اور زمِین کی فصل کَٹ گئی۔
٤ ١ :٤ ١ -٦ ١ مکاشفہ
پیغمبرانہ عبا رت کہتا ہے کہ وہ وقت آئیگا جب جولوگ برج جدی کی قربانی سے جڑے ہوئے ہیں وہ زمانے کے آخر میں باد شا ہی کے فصل کی کاٹنی میں شامل ہونگے –یہ حضرت عیسی ال مسیح علیہ السلام کے تمثیل کا وقت ہے جب مچھلیوں کو جال میں لایا جا رہا ہے –بکری اور مچھلی کے یہ دووقت کا توازن ہے اوریہ ایک دوسرے کوپورا کرتے ہیں –یہ د و اوقات قدیم نجومی زائچہ میں برج جدی کی نشاندہی کرتا ہے –
آپکے برج جدی کے زائچہ کی عبارت
آپ اور میں آج کی تاریخ میں برج جدی کے زائچہ کی عبارت کا ذیل کی رہنمائی کے ساتھ استعمال کرسکتے ہیں –
برج جدی کہتا ہے کہ آنکھوں کی ملاقات سے زیادہ زندگی کے لئے بہت کچھ ہے – اگر آپ یا میں کاینات کو چلا رہے ہوتے تواس کی تمام امتیازی خصوصییتیں براہے راست اور ضروری ہوتیں – مگر یھ حقیقت آپ کو مآ ن لینے کی ضرورت ہے کہ نہ تو آپ اور نہ میں اس کے زممے دارہیں –بلکل اسی طرح قدرتی قانون ہوتےہیں جوپیڑ پودوں کی نشونما پر حاکم ہوتے یا انکی نگرا نی کرتے ہیں ، ایسے ہی روحا نی قانون بھی ہیں جو آپ پر حکمرانی کرتے ہیں – بہتر ہوگا اس حقیقت کو مان لینا کہ لگاتار کشمکش جاری رکھیں یا اسکے آس پا س جانے کی کوشش کریں –نہیں تو آپ پاینگے کہ ان قانونوں کے خلاف میں جانا اتنا ہی درد ناک ہے جتنا کہ جسمانی قانون کے خلاف میں جانا – یقینی طور سے آپ نہیں چاہتے کہ ان بنیا دی روحانی اوقات کے مخالف ہو جایں –
شا ید ایک اچھا مقام اس کے اندر جانے کی شروعات کے لئے جبکہ یہ روحانی قوا نین صرف شکریہ ادا کرنے اور احسان جتانے کے لئے ہے بنسبت اس کے کہ پہلے ان سب باتوں کوسمجھنے کی کوشش کرے – بہرحال کوئی ہے جو آپ کو اس طریقے سے دیکھے کہ کچھ اپنا خون آ پ کی خاطر بہا دے –کیوں نہیں یہ کہنے کی کوشش کریں کہ ‘شکریہ’- شکر گزار ہونا ایک خصوصیت ہے جو کیی ایک سوالوں کو کسی بھی رشتے میں آسان کر دیتا ہے اور آپ براہے راست دل سے کبھی بھی اور کسی بھی دن شکرگزار ہوسکتے ہیں – تب شاید تمام الجھن والی باتیں ایک ساتھ ابھرنے لگے جو آپ کی زندگی کو معنی دار بنادے – دلیر رہیں ، ایک نئی راہ اختیار کریں اور برج جدی کا ‘شکریہ’ ادا کریں –
منطقہ البروج میں آگے اور برج جدی میں گہرائی سے
برج جدی کی بکری میں ہمارے پاس موت کی قربانی کی تصویر ہے –برج جدی کی مچھلی میں ہمارے پاس لوگوں کی ایک بھیڑ ہے جن کے لئے قربانی زندگی دیتی ہے – جبکہ وہ پا نی میں رہتے ہیں برج جدی کی مچھلی بھی ہمکو قدیم منطقہ البروج کی کہانی میں اگلے باب کے لئے تیار کرتی ہے – برجدلو – کا شخص زندگی کے پانی کا چشمہ لے آتا ہے – منطقہ ال بروج کی کہانی کے آغاز کو شروع کرنے کے لئے برج کنیا کو دیکھیں –
لکھی ہوئی کہانی کی گہرائی مے جاکر برج جدی کے مطابق ہونے کیلئے ذیل کی باتوں کو دیکھیں :
- قابیل اور ہابیل کی نشانی
- حضرت ابراہیم کی تیسری نشانی – قربانی
- حضرت موسیٰ اور فسح کی نشانی
- حضرت ھارون کی نشانی -1 گاۓ اور 2 بکریاں
- انے والے خا دم کی نشانی
- عیسی ال مسیح سے زندگی کا انعام حاصل کرنا اور اسے سمجھنا