Skip to content

قدیم منطقہ ال بروج میں برج اسد

آج کے زائچہ میں اگر آپ کی پیدایش جولائی 24 اور اگست 23 کے درمیان ہوئی ہے تو آپ برج اسد کے ہیں –یہ ببر شیر کے لئے لاطینی لفظ ہے- اس موجودہ زائچہ  میں نجومی منطقہ البروج کی تشریح میں برج جدی کے لئے آپ سائچہ کی صلاح کا پیچھا کرتے ہیں کہ آپ اپنی  شخصیت  کے  لئے محبّت ، خوش قسمت ،دولت اور بصیرت کی تلاش کرتے ہیں –-

مگر قدیم لوگوں نے برج جیمینی کو کیسے پڑھا ؟ ان کے لئے اسکے کیا معنی رکھتے تھے ؟

ہوشیار ہو جایں ! اس کا جواب دیتے ہوئے آپکو ایک فرق سفر کے منصوبے لے جاتے ہوئے آپ کے ستاروں کی حالت کا مشاہدہ (زائچہ) غیر واضح طور سے کھلیگا –پھر آپ اپنے زائچہ کی نشانی کو جانچتے ہوئے ارادہ کیۓ جاؤگے

برج اسد کے تاروں کا مجمع (مجموعہ ت النجوم)

یہاں تاروں کے  مجمع کی ایک تصویر جو برج اسد کی شکل بناتا ہے –کیا آپ تاروں کی اس تصویر میں ایسی کوئی چیز دیکھ سکتے ہیں جو ایک ببر شیر کی شکل بناتا ہو ؟

 برج اسد کے تاروں کے مجمع کی تصویر –کیا آپ ایک ببر شیر کودیکھ سکتے ہیں ؟ 

برج اسد کے تاروں کے مجمع کی تصویر –کیا آپ ایک ببر شیر کودیکھ سکتے ہیں ؟ 

یہاں تک کہ اگر ہم برج اسد میں تاروں کو ان کی لکیروں سے جوڑتے ہیں تو بھی ایک ببر شیر کی تصویر کو ‘دیکھنا’ مشکل ہے

تاروں کے ساتھ برج اسد کے تاروں کا مجمع لکیروں سے جڑے ہوئے جن کے نام رکھے گئے ہیں

یہاں ایک قومی جغرافیہ کا منطقہ البروج کے تاروں کا نقشہ ہے جسے برج اسد کے ساتھ شمالی حصّے کے نصف کرّہ میں دکھایا گیا ہے – 

  قومی جغرافیہ کے تاروں کا نقشہ برج اسد کے ساتھ سرخ رنگ میں دائرہ کھینچا ہوا

اس نقشے سے کس طرح لوگوں نے ایک ببر شیر کی تصویر کو پہچانا ؟ مگر جہاں تک ہم جانتے ہیں برج اسد انسانی تاریخ میں پیچھے کو جاتا ہے –

جس طرح دیگر منطقہ البروج ستاروں  کے مجمع کے ساتھ کی تصویر ہے اسی طرح یہ  برج اسد  کی تصویر خود ہی ستاروں کے مجمع کے ساتھ ضروری نہیں ہے – یہ ستاروں کے مجمع کے اندر تخلیقی (پیدائشی) نہیں ہے – بلکہ  برج اسد کا  خیال ستاروں  کے علاوہ کسی اور چیز سے پہلے آیا – پہلے کے نجومیوں نے بعد میں اس خیال کو ستاروں پر بچھایا تاکہ ایک متواتر نشان بطور ہو-

کیوں ؟

قدیم ہونے کا کیا مطلب تھا ؟ 

منطقہ ال بروج میں برج اسد

یہاں برج اسد کے کچھ عام نجومی تصویریں ہیں  

تاروں میں برج اسد
.ر  برج  اسد پنجہ مارنے کے لئے تیا

مصر کے ڈ ینڈ را مندر میں برج اسد کے ساتھ ایک منطقہ البروج کی تصویر پر غور کریں – برج اسد کو سرخ رنگ سے دائرہ کھینچا گیا ہے –

مصر  کے ڈ  ینڈ را مندر کے قدیم منطقہ بروج میں برج اسد 

. مصر  کے ڈ  ینڈ را مندر کے قدیم منطقہ بروج میں برج اسد   

قدیم منطقہ البروج کی کہانی میں برج اسد

برج کنیا کے ساتھ ہم نے دیکھا کہ قران شریف اور بائبل (کتاب مقدّس) بیانکڑتے ہیں کہ الله تعا لی نے ستاروں کا مجمع (مجموعه النجوم) کو بنایا  – اسنے انکو بنی انسان کی رہنمائی کرتے ہوئے ایک کہانی کی نشانی دی جب تک کہ ایک لکھا ہوا مکاشفہ نہیں دیا گیا تھا –اس طرح حضرت آدم علیہ السلام اور انکے بیٹوں نے اپنے بچوں کو الله تعا لی کے منصوبے کی بابت نصیحت دی تھی-

برج اسد کہانی کو ختم کرتا ہے – سویہاں تک کہ اگر آپ ایک برج اسد کے ‘نہیں’  بھی ہیں تو بھی موجودہ زائچہ کے ذہن میں برج اسد کی قدیم نجومی کہانی معلوم کرنے کے قابل ہے –

برج اسد کے اصلی معنی

 توریت شریف میں حضرت یعقوب نے یہود ا کے قبیلے کی بابت نبوت کی –

یہُوداؔہ شیرِ بَبر کا بچّہ ہے۔ اَے میرے بیٹے! تُو شِکار مار کر چل دِیا ہے۔ وہ شیرِ بَبر بلکہ شیرنی کی طرح دَبک کر بَیٹھ گیا۔ کَون اُسے چھیڑے؟ 10یہُوداؔہ سے سلطنت نہیں چھُوٹے گی اور نہ اُس کی نسل سے حُکُومت کا عصا موقُوف ہو گا۔  جب تک شِیلوؔہ نہ آئے اور قَومیں اُس کی مُطِیع ہوں گی

٩ ٤ :٩ -٠ ١ پیدائش

  حضرت یعقوب نے اعلان کیا کہ ایک حکومت کرنے والا آ ئیگا  اور ‘وہ’ ایک ببر شیر کی شکل کا ہوگا – وہ ‘قوموں’ کو اپنی حکومت میں شامل کریگا اور وہ بنی اسرائیل کے یہود ا  کے قبیلہ سے ہوگا – حضرت عیسیٰ ال مسیح یہود ا کے قبیلہ سے آئے اور مسیحا بطور مسح کئے گیئے – مگر اس آمد پر اس نے حکومت کا باگ ڈ ور نہیں سمبھالا –وہ ابھی لوگوں کو بچا رہا ہے اپنی دوسری آمد کے لئے –اورجب وہ آییگا ایک ببر شیر کی مانند حکومت کرنے کے لئے آییگا –یہی وہ بات ہے جسکی برج اسد نے تصویر کشی کی تھی –

 ڈ ینڈ را کے قدیم منطقہ البروج میں برج اسد کا شیرسانپ کو روندتے ہوئے   

قرون وسطی کے نقاشی (رنگ سازی) میں برج اسد حا یڈ را پر پنجہ مارتے ہوئے 

تب میں نے اس کے دہنے ہاتھ میں دیکھا جو تخت پر بیٹھا تھا اور اس کتاب کو دونوں طرف لکھنے والی کتاب تھی اور سات مہروں پر مہر لگا دی تھی۔ 2 اور میں نے ایک طاقتور فرشتہ کو اونچی آواز میں یہ اعلان کرتے ہوئے دیکھا ، "مہروں کو توڑنے اور اس کتاب کو کھولنے کے قابل کون ہے؟” 3 لیکن آسمان میں یا زمین میں یا زمین کے نیچے کوئی بھی کتاب نہیں کھول سکتا تھا اور نہ ہی اس کے اندر دیکھ سکتا تھا۔ 4 میں نے روتے ہو we رویا کیوں کہ کوئی نہیں ملا کہ کون اس کتاب کو کھولنے یا اندر دیکھنے کا اہل تھا۔ 5 تب ایک بزرگ نے مجھ سے کہا ، "رو مت! دیکھو ، یہوداہ کے قبیلے کا شیر ، داؤد کی جڑ ، فاتح ہوگیا ہے۔ وہ کتاب اور اس کی سات مہریں کھول سکتا ہے۔

مکاشفہ 5: 1-5

اپنے پہلے آنے پر شیر نے اپنے دشمن پر فتح حاصل کی اور اسی طرح وہ مہریں کھولنے کے قابل ہے جو آخر میں آتے ہیں۔ یہ بات ہم قدیم رقم میں لیو کو اپنے دشمن ہائیڈرا ناگ پر نوٹ کر کے دیکھتے ہیں۔

تاروں کے مجمع کا نقشہ – برج اسد سانپ کے سر کو پکڑنے جا رہا ہے


تاروں کی مجلس کا نقشہ – برج اسد سانپ کے سر کو پکڑنے والا ہے

فتح مند ببرشیر

اس آمد کو دیکھتے ہوئے عبارت بیان کرتی ہے کی یہودا کا ببر شیر ہی اس پوشیدہ مہر کئے ہوئے طومار کو کھولنے لایق تھا –

اور جو تخت پر بَیٹھا تھا مَیں نے اُس کے دہنے ہاتھ میں ایک کِتاب دیکھی جو اندر سے اور باہِر سے لِکھی ہُوئی تھی اور اُسے سات مُہریں لگا کر بند کِیا گیا تھا۔ 2پِھر مَیں نے ایک زورآور فرِشتہ کو بُلند آواز سے یہ مُنادی کرتے دیکھا کہ کَون اِس کِتاب کو کھولنے اور اُس کی مُہریں توڑنے کے لائِق ہے؟ 3اور کوئی شخص آسمان پر یا زمِین پر یا زمِین کے نِیچے اُس کِتاب کو کھولنے یا اُس پر نظر کرنے کے قابِل نہ نِکلا۔ 4اور مَیں اِس بات پر زار زار رونے لگا کہ کوئی اُس کِتاب کو کھولنے یا اُس پر نظر کرنے کے لائِق نہ نِکلا۔ 5تب اُن بزُرگوں میں سے ایک نے مُجھ سے کہا کہ مَت رو۔ دیکھ۔ یہُوداؔہ کے قبِیلہ کا وہ بَبر جو داؤُد کی اصل ہے اُس کِتاب اور اُس کی ساتوں مُہروں کو کھولنے کے لِئے غالِب آیا۔

٥ :١ -٣ مکاشفہ  

ببر شیر اپنی پہلی آمد  پر دشمنوں پر فتحمند ہوا تھا ، اور اس لئے اب وہ زمانے کے آخر میں مہریں  کھولنے لایق  ہے –اسکو ہم قدیم منطقہ البروج میں برج اسد کو اپنے دشمن پر حاوی ہوتے ہوئے دیکھتے ہیں –اس سانپ کا نام حآ ئڈ را ہے (پنیا یا بہت سروں والا سانپ) –اسے یونانی دیو مالا بھی کہتے ہیں –

منطقہ البروج کی کہانی کا خاتمہ

سانپ کے ساتھ ببر شیر کی لڑائی کا ارادہ صرف یہ نہیں تھا کہ اسکو شکست دے ، بلکہ یہ کہ اس پر حکومت بھی کرے – ذیل کی عبارت کے ساتھ ببر شیرکی حکومت کی تصویر پیش کی گیئ ہے –

1پِھر مَیں نے ایک نئے آسمان اور نئی زمِین کو دیکھا کیونکہ پہلا آسمان اور پہلی زمِین جاتی رہی تھی اور سمُندر بھی نہ رہا۔ 2پِھر مَیں نے شہرِ مُقدّس نئے یروشلِیم کو آسمان پر سے خُدا کے پاس سے اُترتے دیکھا اور وہ اُس دُلہن کی مانِند آراستہ تھا جِس نے اپنے شَوہر کے لِئے سِنگار کِیا ہو۔ 3پِھر مَیں نے تخت میں سے کِسی کو بُلند آواز سے یہ کہتے سُنا کہ دیکھ خُدا کا خَیمہ آدمِیوں کے درمِیان ہے اور وہ اُن کے ساتھ سکُونت کرے گا اور وہ اُس کے لوگ ہوں گے اور خُدا آپ اُن کے ساتھ رہے گا اور اُن کا خُدا ہو گا۔ 4اور وہ اُن کی آنکھوں کے سب آنسُو پونچھ دے گا۔ اِس کے بعد نہ مَوت رہے گی اور نہ ماتم رہے گا۔ نہ آہ و نالہ نہ درد۔ پہلی چِیزیں جاتی رہیِں۔ 5اور جو تخت پر بَیٹھا ہُؤا تھا اُس نے کہا دیکھ مَیں سب چِیزوں کو نیا بنا دیتا ہُوں۔ پِھر اُس نے کہا لِکھ لے کیونکہ یہ باتیں سچ اور برحق ہیں۔ 6پِھر اُس نے مُجھ سے کہا یہ باتیں پُوری ہو گئِیں۔ مَیں الفا اور اومیگا یعنی اِبتدا اور اِنتِہا ہُوں۔ مَیں پیاسے کو آبِ حیات کے چشمہ سے مُفت پِلاؤُں گا۔ 7جو غالِب آئے وُہی اِن چِیزوں کا وارِث ہو گا اور مَیں اُس کا خُدا ہُوں گا اور وہ میرا بیٹا ہو گا۔

١ ٢ :١ -٧   مکاشفہ  

اور مَیں نے اُس میں کوئی مَقدِس نہ دیکھا اِس لِئے کہ خُداوند خُدا قادِرِ مُطلِق اور برّہ اُس کا مَقدِس ہیں۔ 23اور اُس شہر میں سُورج یا چاند کی رَوشنی کی کُچھ حاجت نہیں کیونکہ خُدا کے جلال نے اُسے رَوشن کر رکھّا ہے اور برّہ اُس کا چراغ ہے۔ 24اور قَومیں اُس کی رَوشنی میں چلیں پِھریں گی اور زمِین کے بادشاہ اپنی شان و شَوکت کا سامان اُس میں لائیں گے۔ 25اور اُس کے دروازے دِن کو ہرگِز بند نہ ہوں گے (اور رات وہاں نہ ہو گی)۔ 26اور لوگ قَوموں کی شان و شَوکت اور عِزّت کا سامان اُس میں لائیں گے۔ 27اور اُس میں کوئی ناپاک چِیز یا کوئی شخص جو گِھنَونے کام کرتا یا جُھوٹی باتیں گھڑتا ہے ہرگِز داخِل نہ ہو گا مگر وُہی جِن کے نام برّہ کی کِتابِ حیات میں لِکھے ہُوئے ہیں۔

١ ٢ :٢  ٢ -٧ ٢ مکاشفہ  

اس رویے میں ہم منطقہ البروج کی تکمیل اور اتمام کو دیکھتے ہیں ہم دلہن اور اسکے شوہر کو دیکھتے ہیں ؛ خدا اور اسکے فرزند وں کو دیکھتے ہیں – برج جیمینی میں میں دو طرفہ تصویر کو دیکھتے ہیں –ہم ندی کے پانی کو دیکھتے ہے جو برج دلو میں وعد ہ کیا گیا ہے –پرانے موت کا حکم دیکھتے ہیں برج حرت کے چاروں طرف بندھن کے ذرئیعے تصویر کشی کیا گیا کی وہ وہاں آگے کو نہیں ہے –بھیڑ وہاں رہتی ہے –جو برج میگھ کی تصویر کشی کرتا ہے –اور مر د وں میں سے زندہ ہوئے لوگ ، برج سرطان کی تصویر کشی کرتا ہے – اس کے ساتھ جیو –برج میزان کا ترازو ، اب توازن یہ کہتا ہے کہ جو نا پاک ہیں وہ کبھی بھی خدا کی بادشا ہی میں داخل نہیں ہونگے – ہم دیکھتے ہیں کہ تمام قوموں کے بادشاہ ، با دشاہوں کے بادشاہ اور خداوندوں کا خداوند ال- مسیح کے اختیار کے ماتحت میں حکومت کرتے ہیں –جس کی شروعات برج کنیا کے بیج سے ہوتا ہے اور اس کا خاتمہ اس ببر شیر کے ظہور کے ساتھ ہوتا ہے

منطقہ البروج کی کہانی کے ضمانتی 

ایک سوال رہ جاتا ہے کہ ببر شیر نے شروعات میں ہی سانپ جو شیطان ہے اسکو برباد کیوں نہیں کیا ؟ اسکو تمام منطقہ البروج کے ابواب سے ہوکر کیوں جانا پڑا ؟ جب حضرت عیسیٰ ال مسیح نے اسکے دشمن برج عقرب کا سامنا کیا تو اس وقت کے ساتھ اسنے علامت دی –

اب دُنیا کی عدالت کی جاتی ہے۔ اب دُنیا کا سردار نِکال دِیا جائے گا۔ 

یوحنا ٢ ١ :١ ٣

اس دنیا کا حکمران ، شیطان ، ہمکو انسانی سپروں (ڈھالوں) کی طرح استعمال کر رہا تھا – جب ایک زورآ ور (زبردست) فوجی طاقت ہوتی ہے تو دہشت گرد اکثر عام شہریوں کےپیچھے ہوجاتے ہیں –ایسے حالات میں پولیس کے لئے دونوں طرف سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کی دہشت گردوں کو مارتے وقت کہیں عام لوگ مارے نہ جایں – جب شیطان حضرت آدم اور حضرت حوا کو آزمانے میں کامیاب ہوا تب اس نے خود کے لئے ایک انسانی سپر کا ایجاد کیا – شیطان جانتا تھا کہ خالق ہر طرح سے سچا منصف ہے اور اگر وہ گناہ کی سزا دیتا ہے تو وہ اپنی عدالت میں راستباز ہے ، اور اسکو تمام گناہوں کی سزا د ینا ضروری ہے –اگر خدا شیطان کو برباد کردیتا توپھر شیطان (جس کے معنی ہیں تہمت  لگانے والا) وہ ہم پر یونہیں ہماری غلطیوں (خطاؤں) پر الزام لگاتا جو ہمارے انصاف کے لئے اسکے ساتھ ضروری تھا –

دوسرے طریقے سے دیکھنے پر ، ہماری نا فرمانی نے ہمکو شیطان کے قانونی قابو کے تحت لے آیا ہے – اگر الله اسکواسی وقت  برباد کر دیتا تو اسکو ہمیں بھی برباد کر دینا تھا کیونکہ ہم بھی شیطان کی نافرمانی میں پکڑے گئے تھے (شامل تھے) –      

عدالت سے پہلے خلاصی کی ضرورت

          سو شیطان  کی ما نگ کے مطابق ہمکو خلاصی کی ضرورت تھی تاکہ اس پر کا کوئی بھی  انصاف ہم پر بھی عاید ہو – اس لئے ہمکو اپنے گناہوں سے چھٹکارے کی ضرورت ہے –انجیل شریف اس کو اس طرح سے سمجھاتی ہے :

ور اُس نے تُمہیں بھی زِندہ کِیا جب اپنے قصُوروں اور گُناہوں کے سبب سے مُردہ تھے۔ 2جِن میں تُم پیشتر دُنیا کی روِش پر چلتے تھے اور ہوا کی عمل داری کے حاکِم یعنی اُس رُوح کی پَیروی کرتے تھے جو اَب نافرمانی کے فرزندوں میں تاثِیر کرتی ہے۔ 3اِن میں ہم بھی سب کے سب پہلے اپنے جِسم کی خواہِشوں میں زِندگی گُذارتے اور جِسم اور عقل کے اِرادے پُورے کرتے تھے اور دُوسروں کی مانِند طبعی طَور پر غضب کے فرزند تھے۔

٢ :١ -٣ افسیوں      

ہمارا فدیہ اب دے دیا گیا ہے

اس کی قربانی میں جس طرح برج مکر میں تصویر کشی کی گیئ ہے حضرت عیسیٰ ال مسیح نے خدا کے غضب کو اپنے اوپر لے لیا – اسنے ہمارے لئے فدیہ ادا کیا تاکہ ہم آزاد ہو ہو جایں –

مگر خُدا نے اپنے رَحم کی دَولت سے اُس بڑی مُحبّت کے سبب سے جو اُس نے ہم سے کی۔ 5جب قصُوروں کے سبب سے مُردہ ہی تھے تو ہم کو مسِیح کے ساتھ زِندہ کِیا۔ (تُم کو فضل ہی سے نجات مِلی ہے)۔ 6اور مسِیح یِسُوعؔ میں شامِل کر کے اُس کے ساتھ جِلایا اور آسمانی مقاموں پر اُس کے ساتھ بِٹھایا۔ 7تاکہ وہ اپنی اُس مِہربانی سے جو مسِیح یِسُوعؔ میں ہم پر ہے آنے والے زمانوں میں اپنے فضل کی بے نِہایت دَولت دِکھائے۔ 8کیونکہ تُم کو اِیمان کے وسِیلہ سے فضل ہی سے نجات مِلی ہے اور یہ تُمہاری طرف سے نہیں۔ خُدا کی بخشِش ہے۔ 9اور نہ اَعمال کے سبب سے ہے تاکہ کوئی فخر نہ کرے۔ 

٢ :٤ -٩ افسیوں

الله کا ارادہ لوگوں کے انصاف کے لئے کبھی بھی یہ نہیں تھا کہ انھیں جہنّم میں بھیجا جاۓ – بلکہ اس نے جہنّم کو شیطان کے لئے بنایا تھا –پر اگر وہ شیطان (ابلیس) پر اسکی بغاوت کے لئے انصاف کرتا ہےتو اسکو انکے لئے بھی وہی کرنا پڑیگا جن کا فدیہ نہیں ہوا ہے –

پِھر وہ بائیں طرف والوں سے کہے گا اَے ملعُونو میرے سامنے سے اُس ہمیشہ کی آگ میں چلے جاؤ جو اِبلِیس اور اُس کے فرِشتوں کے لِئے تیّار کی گئی ہے۔ 

٥ ٢ :١ ٤ متی

ہمارے طریقے کا بچاؤ اب کر د یا گیا ہے

یہی وجہ تھی کہ حضرت عیسیٰ ال مسیح نے صلیب پر بڑی فاتح حاصل کی – اس نے ہمکو قانونی حق سے آزاد کیا جو شیطان نے ہم پر نافذ کردیا تھا –اب اس سے پہلے کہ شیطان ہم کو مارے عیسیٰ ال مسیح شیطان کو مار سکتا ہے – مگر ہمکو شیطان کی حکومت سے بچاؤ کا چناؤ کرنا پڑیگا – برج اسد فی الحال کے لئے پیچھے سے سانپ کے حملے سے روکے ہوئے ہے کہ لوگ اسکے اس انصاف سے بچے رہیں –

9خُداوند اپنے وعدہ میں دیر نہیں کرتا جَیسی دیر بعض لوگ سمجھتے ہیں بلکہ تُمہارے بارے میں تحمُّل کرتا ہے اِس لِئے کہ کِسی کی ہلاکت نہیں چاہتا بلکہ یہ چاہتا ہے کہ سب کی تَوبہ تک نَوبت پُہنچے۔

2 پطرس٣ :٩  

یہی وجہ ہے کہ آج ہم خود کو ابھی بھی اس آخری حملے کا جو شیطان کے خلاف ہے انتظار کر رہے ہیں جسے برج قوس میں تصویر کشی کی گیئ ہے اور ابھی بھی آخری عدالت کے انتظار میں ہے جیسے برج ٹور دکھایا گیا ہے –مگر اسکی جو تحریر ہے وہ ہمکو خبردار کرتی ہے –

10لیکن خُداوند کا دِن چور کی طرح آ جائے گا۔ اُس دِن آسمان بڑے شور و غُل کے ساتھ برباد ہو جائیں گے اور اَجرامِ فلک حرارت کی شِدّت سے پِگھل جائیں گے اور زمِین اَور اُس پر کے کام جَل جائیں گے۔

2 پطرس٣ :٠ ١   

 قدیم تحریروں میں برج اسد کا زائچہ

ہوروسکوپ (زا ئچہ) کا یہ لفظ یونانی کے ‘حورو‘ (وقت)سے نکلا ہے اور اس طرح سے اس کے معنی ہیں خاص گھڑیوں یا اوقات کی طرف نشان دہی کرنا- تحریریں برج اسد کے وقت (حورو) ذیل کے مطابق نشان دھی کرتا ہے –

اور وقت کو پہچان کر اَیسا ہی کرو۔ اِس لِئے کہ اب وہ گھڑی آ پُہنچی کہ تُم نِیند سے جاگو کیونکہ جِس وقت ہم اِیمان لائے تھے اُس وقت کی نِسبت اب ہماری نجات نزدِیک ہے۔ 

٣ ١ :٠ ١ رومیوں

یہ ا علا ن کرتا ہے کہ ہم ان لوگوں جیسے ہیں جو ایک عمارت میں سو رہے ہوں اور اس عمارت میں آگ لگی ہوئی ہے – ہم کو بیدار ہونے کی ضرورت ہے ! یہی وہ وقت (حورو) ہے کہ جاگ جایں کیونکہ برج اسد آ رہا ہے –گرجنے والا شیر شیطان کو ماریگا اور اسے برباد کریگا جبکہ ساری قانونی حکومت اس کے ہاتھ میں ہے –   

آپ کے برج اسد کے زائچہ کی عبارت

آپ برج اسد کے زائچہ کی عبارت کو اسطرح سے استعمال کر سکتے ہیں

برج اسد آپ سے کہتا ہے اخیر دنوں میں ایسے ہنسی ٹھٹھا  کرنے والے آ ینگے جو اپنی بری خواہشوں کے موافق چلیںگے ، اورکہیںگے کہ "اسکے آنے کا وعدہ  کہاں گیا ؟ کیونکہ  جب سے باپ دادا سوئے ہیں اس وقت سے اب تک سب کچھ ویسا ہی ہے جیسا کھلخت کے شرو سے تھا "- وہ تو جان بوجھ کر یہ بھول گئے کہ خدا کے پاس انصاف ہے اور وہ انصاف کریگا اور پھر جو کچھ دنیا میں ہے وہ برباد ہو جایگا –

جب یہ سب چیزیں اس طرح سے برباد ہونے والی ہیں تو آپ کو کس طرح کا شخص ہونا چاہئے ؟ تمہیں پاک چال چلن اور دینداری میں کیسا کچھ ہونا چاہئے ؟ اور خدا کے اس دن کے آنے کا کیسا کچھ منتظراورمشتاق رہنا چاہئے – اس دن آسمان آ گ سے پگھل جاینگے اور اجرام فلک حرارت کی شدّت سے گل جاینگے –لیکن اسکے وعدے کے موافق ہم نے آسمان اور نیئی زمین کا انتظار کرتے ہیں جن میں راستبازی بسی رہیگی –

پس جب تم ان باتوں کے منتظر ہواس لئے اسکے سامنے اطمینان کی حالت میں بے داغ اور بے عیب  نکلنے کی کوشش کرو – اور ہمارے خداوند کے تہممل کو اپنے لئے اور جو تمھارے آس پاس ہیں انکے لئے نجات سمجھو-اور چونکہ تم پہلے سے آگاہ ہو اس لئے ہوشیار رہو تاکہ بے دینوں کی گمراہی کی طرف کھنچ کر اپنی مضبوطی کو چھوڑ نہ دو –  

قدیم منطقہ البروج کی کہانی برج کنیا سے شرو ع ہوئی – برج  اسد  کی گہرائی میں جانے کے لئے دیکھیں 

رقم کے ابواب کی PDF بطور کتاب ڈاؤن لوڈ کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے