شریعت کے احکام کی اطاعت گذاری پر برکتیں
28 “اگر تم خداوند اپنے خدا کے ان احکام کی تعمیل میں ہوشیار رہو گے جنہیں میں آج تمہیں بتا رہا ہوں تو خداوند تمہا را خدا تمہیں زمین کی تمام قوموں پر سرفراز رکھے گا۔ 2 اگر تم خداوند اپنے خدا کے ا حکام کی تعمیل کرو گے تو یہ ساری بر کتیں تمہا ری ہوں گی !
3 “خداوند تمہا رے شہروں اور کھیتوں میں
تمہا رے لئے برکتیں ناز ل کرے گا۔
4 خداوندتمہا رے بچوں میں
برکتیں ناز ل کرے گا
وہ تمہا ری زمین کو اچھی فصل کی پیداوار میں
برکت دیگا۔
اور تمہا رے جانوروں کو بچے دینے میں
برکت دیگا
تمہا رے پاس بہت سے مویشی اور مینڈھے ہو نگے۔
5 خداوند تمہا ری ٹوکریوں اور کڑھائیوں میں برکت دیگا
اور انہیں کھانوں سے بھر دے گا۔
6 خداوندتمہا رے ہر کام میں جو تم کرو گے اس میں برکت دیگا۔7 “خداوند تمہیں ان دشمنوں پر فتح دے گا جو تمہا رے خلاف لڑنے آ ئیں گے۔ تمہا رے دشمن تمہا رے خلا ف ایک راستہ سے آئیں گے لیکن وہ تمہا رے سامنے سے سات مختلف راستوں پر بھا گیں گے۔
8 “خداوند تمہا رے گوداموں میں اور تمام کامو ں میں برکت دیگا جسے تم اِس زمین میں کرو گے جو وہ تم کو دیا ہے۔ 9 خداوند تمہیں اپنا خاص لوگ بنا ئے گا۔ جیسا کہ خداوند نے تم سے یہ وعدہ کیا ہے خداوند یہ کرے گا اگر تم اس کے احکام کو مانو اور اس کی اطاعت کرو۔ 10 تب زمین کے تمام لوگ دیکھیں گے کہ تم خداوند کے نام سے جانے جا تے ہو اور تم سے خوفزدہ رہیں گے۔
11 “اور خداوند تمہیں بہت سی اچھی چیزیں دے گا۔ وہ تمہیں بہت سے بچے دے گا۔ وہ تمہیں گائے اور بہت بچھڑے دے گا۔ وہ اس ملک میں بہت اچھی فصل دے گا جسے خداوند نے تمہا رے آ باء واجداد کو دینے کا وعدہ کیا تھا۔ 12 خداوند اپنے خزانے کو کھو ل دے گا جن میں وہ اپنا قیمتی تحفہ رکھتا ہے اور تمہا ری زمین کے لئے ٹھیک وقت پر بارش برسائے گا۔ جو کچھ بھی تم کرو گے خداونداس میں برکت دے گا اور بہت سی قوموں کو قرض دینے کیلئے تمہا رے پاس دولت ہو گی۔ لیکن تمہیں ان لوگوں سے قرض لینے کی ضرورت نہ ہو گی۔ 13 خداوند تمہیں سربنا ئے گا دُم نہیں۔ تم ہمیشہ چوٹی پر رہو گے دامن میں کبھی نہیں۔ یہ اس وقت ہو گا جب تم خداوند اپنے خدا کے احکام کو مانو گے جنہیں میں آج تمہیں دے رہا ہوں۔ 14 تمہیں ان تعلیما ت میں سے کسی کی خلاف ورزی نہیں کرنی چا ہئے جسے میں آج تمہیں دے رہا ہوں تمہیں ان میں سے دائیں یا بائیں طرف نہیں جانا چا ہئے تمہیں عبادت کے لئے دوسرے دیوتاؤں کی عبادت نہیں کرنی چا ہئے۔
شریعت کی تعمیل نہ کرنے پر لعنت
15 “لیکن اگر تم خداوند اپنے خدا کی کہی گئی باتوں پر دھیان نہیں دیتے اور آج میں جن احکام اور قانون کو بتا رہا ہوں اس پر عمل نہیں کر تے یہ سبھی بُری آفتیں تم پر آ ئیں گی :
16 “تم پر شہروں میں اور کھیتوں میں
لعنت ہو گی۔
17 تمہا ری ٹوکری اور کڑھائی پر لعنت ہو گی اور تم اس میں غذا نہیں پا ؤ گے۔
18 تمہا رے بچوں پر، تمہا ری زمین کی فصلیں ، تمہا رے مویشیوں کے بچھڑے
اور تمہا رے بھیڑوں کے بچوں پرلعنت ہو گی۔
19 ہر وقت تم پر لعنت آ ئے گی اور ہر چیز جو تم کرو گے اس میں برکت نہ ہو گی۔20 “اگر تم بُرے کام کرو گے اور اپنے خداوند کو چھو ڑ دو گے تو تم پر عذاب ہو گا۔ تم جو کرو گے اس میں تمہیں ما یوسی اور پریشانی ہو گی۔ وہ اسے اس وقت تک کرے گا جب تک تم جلدی سے اور پو ری طرح سے تباہ نہیں ہو جا تے۔ 21 خداوند تم لوگوں پر بھیانک بیما ری اس وقت تک لا ئیگا۔ جب تک تم اس ملک میں ختم نہ ہو جا ؤ جس کو تم لے رہے ہو۔ 22 خداوند تمہیں بیما ری میں ، بخار اور سوجن میں مبتلا کر کے سزا دیگا۔خداوند تمہا رے پاس بھیا نک گرمی بھیجے گا اور تمہا ے ہاں بارش نہیں ہو گی۔ تمہا ری فصلیں گرمی اور بیماری سے تباہ ہو جا ئیں گی۔ تم پر آفتیں اس وقت تک آئیں گی جب تک تم مر نہیں جاتے۔ 23 آسمان کانسے کی مانند ہو گا اور تمہا رے نیچے زمین لو ہے کی طرح ہو گی۔ 24 بارش کی بجائے خداوند تمہا رے پاس آسمان سے ریت اور گرد غبار بھیجے گا یہ تم پر اس وقت تک آئے گی جب تک تم تباہ نہیں ہو جا تے۔
25 “خداوند تمہا رے دشمنوں سے تمہیں شکست دلا ئے گا۔ تم اپنے دشمنوں کے خلا ف ایک راستہ سے جا ؤ گے لیکن ان کے سامنے سے سات راستوں سے بھا گو گے تم پر جو آفتیں آ ئیں گی وہ تمام زمین کے لوگوں کو خوف زدہ کرے گی۔
26 “تمہا ری لا شیں تمام جنگلی جانوروں اور پرندوں کی غذا بنیں گی۔ وہاں کو ئی آدمی انہیں ڈرا کر تمہا ری لا شوں سے بھگا نے وا لا نہ ہو گا۔
27 “وہ تم کو مصریو ں کی طرح ، طرح طرح کے زخموں ، پھو ڑا پھنسیوں، بواسیر اور کھجلی میں مبتلا کر کے سزا دیگا جن سے کے تم پھر کبھی اچھے نہیں ہو گے۔ 28 خداوند تمہیں پا گل بنا کر سزادے گا وہ تمہیں اندھا اور پریشان کرے گا۔ 29 تمہیں دن کی روشنی میں اندھے کی طرح اپنا راستہ ٹٹولنا پڑے گا تم جو کچھ کرو گے اس میں نا کام رہو گے لوگ تم پر بار بار چوٹ کریں گے اور تمہا ری چیزیں چرائیں گے۔ تمہیں بچانے وا لا وہاں کو ئی بھی نہیں ہو گا۔
30 “تمہا ری شادی کسی عور ت کے ساتھ پکی ہو گی لیکن دوسرا آدمی اس کے ساتھ سو ئے گا۔ تم کو ئی گھر بنا ؤ گے لیکن تم اس میں نہیں رہ پا ؤ گے تم انگور کا باغ لگا ؤ گے لیکن اس سے کچھ بھی حاصل نہیں کر پا ؤ گے۔ 31 تمہا ری گائیں تمہا رے سامنے ما ری جا ئیں گی لیکن تم اس کا کچھ بھی گوشت نہیں کھا پا ؤ گے۔ تمہا رے گدھے تم سے بالجبر چھین لئے جا ئیں گے۔ یہ تمہیں واپس نہیں کئے جا ئیں گے۔ تمہا ری بھیڑیں تمہا رے دشمنوں کو دے دی جا ئیں گی۔ تمہا را محافظ کو ئی آدمی نہیں ہو گا۔
32 “تمہا رے بیٹے اور تمہا ری بیٹیاں غیر ملکیوں کو دے دی جا ئیں گی تمہا ری آنکھیں سارادن بچوں کو دیکھنے کے لئے ٹکٹکی لگا ئے رہیں گی تم بچوں کو دیکھنا چا ہو گے لیکن تم انتظا ر کرتے کرتے کمزور ہو جا ؤگے اور تمہا ری آنکھیں اندھی ہو جا ئیں گی تمہا را حوصلہ پست ہو جا ئیگا۔
33 “وہ قوم جسے تم نہیں جانتے تمہا رے پسینے کی ساری کمائی اور ساری فصل کھا ئے گی۔ تم ہمیشہ پریشان رہو گے۔ لوگ تم سے بُرا برتاؤ کریں گے اور تم کو گالی دیں گے۔ 34 “تمہا ری آنکھیں ایسا نظارہ دیکھیں گی جس سے تم پاگل ہو جا ؤگے۔ 35 خداوند تمہیں درد ہو نے و الے پھوڑوں کی سزا دے گا۔ یہ پھو ڑے تمہا رے گھٹنوں اور پیروں پر ہوں گے وہ تمہا رے پیر سے لے کر سر کے اوپر تک پھیل جا ئیں گے اور تمہا رے پھو ڑے نہیں بھریں گے۔
36 “خداوند تمہیں اور تمہا رے چنے ہو ئے بادشاہ کو ایسی قوم میں بھیجے گا جسے تم نہیں جانتے ہو۔ تم اور تمہا رے آ با ؤ اجداد نے ان قوموں کو کبھی بھی نہیں دیکھا ہو گا۔ وہاں تم لکڑ ی اور پتھر کے بنے دوسرے دیوتاؤں کی پرستش کرو گے۔ 37 “جن ملکوں میں خداوند تمہیں بھیجے گا ان ملکوں کے لوگ تم پر آئی ہو ئی آفتوں کو سُن کر حیران ہو جا ئیں گے وہ تمہا ری ہنسی اڑائیں گے۔ اور تمہاری بُرا ئی کریں گے۔
نا کامی کیلئے بد دُعا
38 “تم اپنے کھیتوں میں بونے کیلئے ضرور ت سے زیادہ بیج لے جا ؤ گے۔ لیکن پیداوار کم ہو گی کیوں ؟ کیوں کہ ٹڈّیاں تمہا ری فصلیں کھا جا ئیں گی۔ 39 تم انگور کے باغ لگا ؤ گے اور ان میں سخت محنت کرو گے لیکن تم ان میں سے انگور اکٹھا نہیں کر پا ؤ گے اور نہ ہی اس سے شراب پیو گے کیوں ؟ کیوں کہ انہیں کیڑے کھا جا ئیں گے۔ 40 تمہا ری پو ری زمین میں زیتون کے درخت ہو ں گے لیکن تمہا رے پاس اپنے بدن میں لگانے کے لئے تھو ڑا سا بھی تیل نہیں ہو گا۔ کیو نکہ زیتون زمین پر گر کرسڑ جا ئے گا۔ 41 تمہا رے بیٹے اور تمہا ری بیٹیاں ہو ں گی تم انہیں اپنے پاس نہیں رکھ سکو گے کیوں ؟ کیوں کہ انہیں پکڑ کر دور لے جا یا جا ئے گا۔ 42 ٹڈّیاں تمہا رے درختوں اور کھیتوں کی فصلوں کو تباہ کردیں گی۔ 43 تمہا رے درمیا ن رہنے وا لے غیر ملکی زیادہ سے زیادہ طاقتور ہو جا ئیں گے اور تم اپنی طاقت کھو تے جا ؤ گے۔ 44 غیر ملکیوں کے پاس تمہیں قرض دینے کے لئے دولت ہو گی لیکن تمہا رے پاس انہیں ادھار دینے لا ئق دولت نہیں ہو گی۔ وہ لوگ سر کے مانند ہوں گے لیکن تم دُم کے مانند ہو گے۔
45 “یہ ساری بد دعائیں تم پر آئیں گی وہ تمہا را پیچھا اس وقت تک کرتے رہیں گے جب تک تم تباہ نہ ہو جا ؤکیوں ؟ کیوں کہ تم نے خداوند اپنے خدا کی کہی ہو ئی باتوں کی پرواہ نہیں کی تم نے اس کے ان احکام اور اصولوں کو نہیں مانا جسے اس نے تمہیں دیا۔ 46 یہ بددعا ئیں لوگوں کو بتا ئیں گی کہ خدا نے تمہا ری نسلوں کے ساتھ کیسا انصاف کیا ہے۔ یہ بد دعا نشان اور انتباہ کے طور پر تمہیں اور تمہا ری نسلوں کو ہمیشہ یاد رہیں گی۔
47 “خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں بہت سے کراما ت دیئے لیکن تم نے اس کی خدمت خوشی اور فراخدل سے نہیں کی۔ 48 اس لئے تم اپنے دشمنوں کی خدمت کرو گے جنہیں خداوند تمہا رے خلا ف بھیجے گا۔ تم بھو کے پیاسے اور ننگے رہو گے تمہا رے پاس کچھ بھی نہ ہو گا۔ خداوند تمہا ری گردن پر ایک لو ہے کا جُوا اس وقت تک رکھے گا جب تک وہ تمہیں تباہ نہیں کر دیتا۔
دُشمن قوم کی بد دُعا
49 “خداوند تمہا رے خلاف بہت دور سے ایک قوم کو لا ئے گا یہ قو م زمین کے ایک کنارے سے آئے گی۔ یہ قوم تم پر آسمان سے اُترتے عقاب کی طرح جلدی سے حملے کرے گی۔ تم اس قوم کی زبان نہیں سمجھو گے۔ 50 اس قوم کے لوگوں کے چہرے خوفناک ہو ں گے وہ بوڑھے لوگوں کی بھی پرواہ نہیں کریں گے وہ چھو ٹے بچوں پر بھی رحم د ل نہیں ہوں گے۔ 51 وہ تمہا رے مویشیوں کے بچھڑے اور تمہا ری زمین کی فصل اس وقت تک کھا ئیں گے جب تک تم تباہ نہیں ہو جا ؤ گے۔ وہ تمہا رے لئے اناج نئی مئے ، تیل ، تمہا رے مویشیوں کے بچھڑے اور تمہا رے بھیڑوں کے بچے نہیں چھوڑیں گے۔ وہ یہ اس وقت تک کرتے رہیں گے جب تک تم تباہ نہیں ہو جا ؤ گے۔
52 “یہ قوم تمہا رے سبھی شہروں کو گھیر لے گی تم اپنے شہروں کے چاروں طرف اونچی اور مضبوط دیواروں پر بھروسہ رکھتے ہو۔ لیکن تمہا رے ملک میں یہ دیواریں آسانی سے گر جا ئیں گی ہاں ! وہ قوم تمہا رے اس ملک کے تمام شہروں پر حملہ کرے گی جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے۔ 53 جب تک تمہا را دشمن تمہا رے شہر کا محاصرہ کئے رہے گا اس وقت تک تم بڑی مشکل میں ہو گے۔ تم اتنے بھو کے ہو گے کہ اپنے بچوں کو بھی کھا جا ؤ گے۔ تم اپنے بیٹے اور بیٹیوں کا گوشت کھا ؤ گے جنہیں خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں دیئے ہیں۔
54 “حتیٰ کہ تم میں سب سے شریف اور مہربان آدمی بھی ظالم ہو جائے گا۔ اور اپنے خاندان اور اپنی بیوی جسے وہ سب سے زیادہ پیار کرتا ہے اور بچے ہو ئے بچوں کے ساتھ بہت ظلم کا برتا ؤ کرے گا۔ 55 اس کے پاس کچھ بھی کھانے کو نہیں ہو گا۔ اس لئے وہ اپنے بچوں کو کھا ئے گا لیکن وہ اپنے خاندان کے باقی لوگوں کو کچھ بھی نہیں دے گا۔ کیوں کہ تمہا رے شہروں کے خلاف آنے وا لے دشمن اتنا زیادہ نقصان پہنچا ئیں گے۔
56 “حتیٰ کہ تمہا رے درمیا ن کی سب سے شریف اور رحم دل عورت بھی ظالم ہو جا ئے گی۔ ہو سکتا ہے کہ وہ بہت ہی شریف اور جان نثار عورت ہو جو کبھی اپنا پیر بھی زمین پر نہ رکھی ہو لیکن وہ اپنے شوہر کے لئے ظالم ہو جا ئے گی جس سے وہ بہت زیادہ محبت کرتی تھی۔ وہ اپنے بیٹے اور بیٹیوں کے لئے بھی ظالم ہو جا ئے گی۔ 57 وہ اپنے ہی نوزائید بچے کی آنول کو کھا ئے گی اور اس بچے کو بھی جسے وہ پیدا کرے گی۔ وہ انہیں پوشیدہ طور سے کھا ئے گی۔ یہ سب کچھ اس وقت ہو گا جب تمہا رے دشمن تمہا رے شہروں کا محاصرہ کریں گے اور تمہیں پریشانی میں مبتلا کریں گے۔
58 “اس کتاب میں جتنے احکام اور شریعت لکھے گئے ہیں ان سب کی تعمیل تمہیں کرنی چا ہئے۔ اور تمہیں خداوند اپنے خدا کی عزت کرنی چا ہئے جسکا نام تعجب خیز اور مہیب ہے۔ اگر تم اس کی تعمیل نہیں کرتے ہو تو ، 59 خداوند تمہیں بھیانک آفتوں میں ڈالے گا اور تمہا ری نسلیں بڑی پریشانیاں اٹھا ئیں گی۔ اور انہیں بھیانک بیماریاں ہو ں گی جو لمبے عرصے تک رہیں گی۔ 60 اور خداوند مصر سے وہ سبھی بیماریاں لا ئے گا جن سے تم ڈرتے ہو۔ یہ بیماریاں تم لوگوں میں رہیں گی۔ 61 خداوند ان بیماریوں اور پریشانوں کو بھی تمہا رے درمیان لا ئے گا جو اس تعلیمات کی کتاب میں نہیں لکھا ہے۔ وہ اسے اس وقت تک کرتا رہے گا جب تک تم تباہ نہیں ہو جا تے۔ 62 تم اتنے زیادہ ہو سکتے ہو جتنے آسمان میں تا رے ہو ں لیکن تم میں سے کچھ ہی بچے رہیں گے تمہا رے ساتھ یہ کیوں ہو گا ؟ کیوں کہ تم نے خداوند اپنے خدا کی بات نہیں مانی۔
63 “پہلے خداوند تمہا رے بھلا ئی کرنے اور تمہا ری قوم کو بڑھانے میں خوش تھا۔ اسی طرح خداوند تمہیں تباہ اور برباد کرنے میں خوش ہو گا۔ تم اس ملک سے باہر لا ئے جا ؤ گے جسے تم اپنا بنا نے کے لئے اس میں داخل ہو رہے ہو۔ 64 “خداوند تمہیں زمین کے ایک کو نے سے دوسرے کو نے تک دنیا کے تمام لوگوں میں بکھیر دے گا۔ وہاں تم لکڑی اور پتھر کے دوسرے دیوتاؤں کی پرستش کرو گے جنکی تم نے یا تمہا رے آ باؤ اجداد نے کبھی پرستش نہیں کی۔
65 “تمہیں ا ن قوموں کے بیچ کچھ بھی امن نہیں ملے گا تمہیں آرام کی کو ئی جگہ نہیں ملے گی۔ خداوند تمہا رے دماغوں کو فکروں سے بھر دے گا تمہا ری آنکھیں تھک جا ئیں گی تم اپنے کو اکھڑا ہو ا محسوس کرو گے۔ 66 تم مشکل میں رہو گے تم دن رات خوف زدہ رہوگے ہمیشہ پریشانی میں رہو گے تم اپنی زندگی کے متعلق کبھی مطمئن نہیں رہو گے۔ 67 صبح تم کہو گے اچھا ہو تا یہ شام ہو تی شام کو تم کہو گے اچھا ہو تا کہ یہ سویرا ہو تا۔ کیوں ؟ کیوں کہ اس ڈر کی وجہ جو تمہا رے دل میں ہو گا اور ان آفتوں کے سبب جو تم دیکھو گے۔ 68 “خداوند تمہیں جہازوں میں مصر واپس بھیجے گا۔ میں نے یہ کہا کہ تم اس جگہ پر دوبارہ کبھی نہیں جا ؤ گے لیکن خداوند تمہیں بھیجے گا اور وہاں تم اپنے کو دشمنوں کے ہا تھ غلام کی طرح بیچنے کی کوشش کرو گے۔ لیکن کو ئی شخص تمہیں نہیں خریدے گا۔”
موآب میں معاہدہ
29 خداوند نے بنی اسرا ئیلیوں کے ساتھ حورب پہا ڑ میں ایک معاہدہ کیا۔ حورب میں جو معاہدہ کیا گیا اس کے علاوہ خدا نے مو سیٰ سے بنی اسرائیلیوں کے ساتھ ایک اور معاہدہ کرنے کو کہا جب وہ لوگ موآب میں تھے۔ اس معاہدہ کے شرائط یہ ہیں :
2 موسیٰ نے سبھی بنی اسرائیلیوں کو ایک ساتھ بُلا یا اور اس نے ان سے کہا ، “تم نے وہ سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھا جو خداوند نے ملک مصرمیں فرعون کے ساتھ ،فرعون کے قائدین کے ساتھ اور اس کے پو رے ملک کے ساتھ کیا۔ 3 تم نے ان بڑی مصیبتوں کو دیکھا جو اس نے انہیں دیں۔ تم نے اس کے ان معجزوں اور بڑی کراما ت کو دیکھا جو اس نے کی۔ 4 لیکن آج بھی تم نہیں سمجھتے کہ کیا ہوا خداوند نے سچ مُچ تم کو جو تم نے دیکھا اور سُنا اسے سمجھنے کی توفیق نہیں دی۔ 5 میں تمہیں ۴۰ سال تک ریگستان سے ہو کر لے جا تا رہا اور اس لمبے وقت کے درمیان تمہا رے لباس اور جو تے پھٹ کر ختم نہیں ہو ئے۔ 6 تمہا رے پاس کچھ بھی کھانے کو نہیں تھا۔ تمہا رے پاس کچھ بھی مئے یا کو ئی دوسری پینے کی چیز نہیں تھی۔ لیکن خداوند نے تمہا ری دیکھ بھال کی اس نے یہ اِس لئے کیا کہ تم سمجھو گے کہ وہ خداوند تمہا را خدا ہے۔
7 “جب تم اس جگہ پر آئے تب حسبون کا بادشاہ سیحون اور بسن کا بادشاہ عوج ہم لوگوں کے خلا ف لڑنے آیا۔ لیکن ہم لوگوں نے انہیں شکست دی۔ 8 تب ہم لوگوں نے انکی زمین رُوبنیوں، جادوں، اور منّسی کے آ دھے خاندانی گروہ کے لوگوں کو دے دی۔ 9 اس لئے اس معاہدہ کے احکام کی تعمیل پو ری طرح کرو تب جو کچھ تم کرو گے اس میں کامیاب ہو گے۔
10 “آج تم سبھی خداوند اپنے خدا کے سامنے کھڑے ہو تمہا رے قائدین تمہا رے عہدیداروں تمہا رے بزرگ ( قائدین ) اور سبھی دوسرے لوگ یہاں ہیں۔ 11 تمہا ری بیویاں اور بچے یہاں ہیں اور وہ غیر ملکی بھی یہاں ہیں جو تمہا رے درمیان رہتے ہیں تمہا ری لکڑیا ں کاٹتے اور پانی بھر تے ہیں۔ 12 تم سبھی یہاں خداوند اپنے خدا کے ساتھ ایک معاہدہ کرنے وا لے ہو خداوند تم لوگوں کے ساتھ یہ معاہدہ آج کر رہا ہے۔ 13 اس معاہدہ کے ذریعے خداوند تمہیں اپنا خاص لوگ بنا رہا ہے اور وہ تمہا را خدا ہو گا اس نے یہ تم سے کہا ہے۔ اس نے تمہا رے آ باؤ اجداد ابرا ہیم، اسحاق اور یعقو ب سے وعدہ کیا تھا۔ 14 خداوند اپنا وعدہ کر کے صرف تم لوگوں کے ساتھ ہی معاہدہ نہیں کر رہا ہے۔ 15 بلکہ وہ معاہدہ ہم سبھی کے ساتھ کر رہا ہے جو یہاں آج خداوند اپنے خدا کے سامنے کھڑے ہیں لیکن یہ معاہدہ ہماری اُن نسلوں کے لئے بھی ہے جو آج یہاں ہم لوگوں کے ساتھ نہیں ہیں۔
16 “تمہیں یاد ہے کہ ہم مصر میں کیسے رہے اور تمہیں یاد ہے کہ ہم نے اُن ملکوں سے ہو کر کیسے سفر کئے جو یہاں تک آنے وا لے ہمارے راستے پر تھے۔ 17 تم نے اُن کی نفرت انگیز چیزیں: لکڑی ،پتھر، چاندی اور سونے کی بنی مورتیاں دیکھیں۔ 18 طئے کر لو کہ آج ہم لوگوں میں کو ئی ایسا مرد ،عورت یا قبیلہ یا خاندانی گروہ نہیں ہے جو خداوند اپنے خدا کے خلاف جا ئے گا۔ کسی بھی شخص کو اُن قوموں کے دیوتاؤں کی خدمت کرنے کے لئے نہیں جانا چا ہئے۔ جو لوگ ایسا کرتے ہیں وہ اس پو دے کی طرح ہیں جو کڑوا ، زہریلا پھل پیدا کرتا ہے۔ 19 “کو ئی شخص اُن بد دُعاؤں کو سُن سکتا ہے اور اپنے کو مطمئن کرتا ہوا کہہ سکتا ہے ، “میں جو چاہتا ہو ں وہ کروں گا میرا کچھ بھی بُرا نہیں ہو گا۔ وہ شخص صرف اپنے لئے ہی بُرا ہو نے کا سبب نہیں بنے گا بلکہ دوسرے اچھے لوگوں کے لئے بھی بُرا ہو نے کا سبب بنے گا۔ 20-21 “خداوند اس آدمی کو معاف نہیں کرے گا خداوند اس آدمی پر غصّہ کرے گا اور زلزلہ اٹھے گا۔ اس کتاب میں لکھی سبھی بد دُعائیں اس پر پڑیں گی۔ خداوند انہیں اسرائیل کے سبھی خاندانی گروہ سے الگ کردے گا۔ خداوند اس کو پو ری طرح تباہ کردے گا۔ سبھی آفتیں جو اِس کتاب میں لکھی گئی ہیں اُس پر آئیں گی۔ وہ سبھی باتیں اُس معاہدہ کا جُز ہیں جو اس تعلیمات کی کتاب میں لکھی گئی ہیں۔
22 “مستقبل میں تمہا ری نسل اور بہت دور کے ملکوں سے آنے وا لے غیر ملکی لوگ دیکھیں گے کہ ملک کیسے برباد ہو گیا ہے۔ وہ لوگ ان تباہیوں اور بیماریوں کو دیکھیں گے جسے خداوند نے اس ملک میں لا یا ہے۔ 23 سارا ملک جلتے گندھک اور نمک سے ڈھک جانے کی وجہ سے بے کا ر ہو جا ئے گا۔زمین میں بویا ہوا کچھ بھی نہیں رہے گا۔ یہاں تک کہ کھرپتوار بھی یہاں نہیں اُگیں گی۔ یہ ملک اُن شہروں سدوم ، عُمورہ ، ادمہ اور ضبو ئم کی طرح تباہ کردیا جا ئے گا۔ جنہیں خداوند نے اس وقت تباہ کیا جب وہ بہت غصّے میں تھا۔
24 “سبھی دوسری قوم پو چھیں گے خداوند نے اس ملک کے ساتھ ایسا کیوں کیا ؟ وہ اِتنا غصّہ میں کیوں آیا؟ 25 جواب ہو گا : خداوند اس لئے غصّہ میں آیا کہ بنی اسرا ئیلیوں نے خداوند اپنے آبا ’و اجداد کے خدا کے معاہدہ کو تو ڑا انہوں نے اُس معاہدہ کی تعمیل کرنا بند کردی جسے خداوند نے ان کے ساتھ اس وقت کیا تھا جب وہ انہیں مصر کے ملک سے باہر لا یا تھا۔ 26 بنی اسرا ئیلیوں نے ایسے دوسرے دیوتاؤں کی خدمت کرنی شروع کی جنکی پرستش کا علم انہیں پہلے کبھی نہیں تھا۔ خداوند نے ان لوگوں سے ان دیوتاؤں کی پرستش کرنے کو منع کیا تھا۔ 27 یہی وجہ ہے کہ خداوند اس ملک کے لوگوں کے خلا ف بہت غصّہ میں آ گیا اس لئے اس نے اس کتاب میں لکھے گئے سبھی لعنتوں کو ان پر مسلط کیا۔ 28 خداوند اُن پر بہت غضبناک ہوا اور اُن پر زلزلہ اٹھا اس لئے اسنے ان کے ملک سے انہیں باہر کیا۔ اس نے انہیں دوسرے ملک میں پہنچا یا جہاں وہ آج ہیں۔
29 کچھ ایسی باتیں ہیں جنہیں خداوند ہمارے خدا نے پوشیدہ رکھا ہے۔ اُن باتوں کو صرف وہی جانتا ہے۔ لیکن خدانے ہمیں تعلیمات کی جانکاری دی ہے۔ وہ تعلیمات ہمارے لئے اور ہماری نسلوں کے لئے ہمیشہ کے لئے ہیں اور ہمیں اس تعلیمات کی ہربات کی اطاعت کرنی چا ہئے۔
اسرائیلیوں کا اپنی زمین پر واپسی
30 “یہ تمام چیزیں جو میں کہہ چکا ہوں تمہا رے ساتھ ہو ئیں۔ تمہیں دعاؤں سے اچھی چیزیں ملیں گی اور بددعاؤں سے خراب چیزیں۔ خداوند تمہا را خدا تمہیں دوسری قوموں کے پاس بھیجے گا تب تم اُن چیزوں کے متعلق سوچوگے۔ 2 اُس وقت تم اور تمہا ری نسلیں خداوندتمہا رے خدا کی طرف لو ٹ آئیں گی۔ تم اس وقت اپنے پور ے دل سے اس کی بات مانو گے اورملکمل طور پر اس کے تمام احکاما ت کی اطاعت کرو گے۔ جو میں نے تمہیں آج دیئے ہیں۔ 3 تب خداوند تمہا را خدا تم پر مہربان ہو گا۔ خداوند تمہیں دو بارہ آ زا د کرے گا۔ وہ پھر تمہیں ایک ساتھ سبھی قوموں میں سے جہاں اس نے تمہیں بکھیر دیا تھا جمع کرے گا۔ 4 اگر چہ کہ اس نے تمہیں زمین کے دور دراز حصّوں میں ہی کیو ں نہ بھیجا ہو خداوند تمہا را خدا تم کو اکٹھا کرے گا اور وہاں سے واپس لا ئے گا۔ 5 خداوند ہما رے خدا تم کو تمہارے آبا ؤاجداد کی زمین پر لا ئے گا اور وہ زمین تمہا ری ہو گی۔ خداوند تمہا رے ساتھ اچھا کرے گا اور تمہا رے پاس تمہا رے آبا ؤاجداد سے زیادہ ہو گا۔ تمہا ری قوم میں زیادہ لوگ ہوں گے جتنا کہ اس سے پہلے کبھی نہیں تھے۔ 6 خداوند تمہا را خدا تمہا رے دل کا ختنہ کرے گا۔ [a] تب تم خداوند اپنے خدا سے دل و جان سے محبت کرو گے تا کہ تم جیتے رہو۔
7 “تب خداوند تمہا را خدا اُن تمام لعنتوں کو تمہا رے دشمنوں کے ساتھ ہو نے دیگا۔ کیوں کہ وہ لوگ تم سے نفرت کرتے ہیں اور تمہیں تکلیفیں دیتے ہیں۔ 8 اور تم دوبارہ خداوند کی فرماں برداری کرو گے۔ تم اس کے تمام احکام کی تعمیل کرو گے جو آج میں نے تمہیں دیئے۔ 9 خداوند تمہا را خدا تم کو ہر اس چیز میں کامیاب کرے گا جو تم کرو گے۔ وہ تمہیں کئی بچوں کے ساتھ برکت دے گا۔ وہ تمہا ری گا ئیوں میں برکت دے گا۔ ان کے کئی بچھڑے ہوں گے۔ وہ تمہا رے کھیتوں میں برکت دے گا اُس میں اچھی فصلیں ہو ں گی۔ خداوند تمہا رے ساتھ پھرسے خوش ہو گا اور وہ تمہا رے ساتھ اچھا ئی کرے گا جیسا کہ اس نے تمہا رے آباؤاجداد کے ساتھ کیا تھا۔ 10 لیکن تم کو وہ چیزیں کرنی چا ہئے جو خداوند تمہا را خدا کرنے کو کہتا ہے۔ تمہیں اس کے احکام کو ماننا ہو گا اور اس کے قانون پر چلنا ہو گا جو اس تعلیما ت کی کتاب میں لکھے ہیں۔تمہیں خداوند اپنے خدا کی طرف پو رے دل وجان سے لوٹنا چا ہئے۔ تب یہ تمام اچھی چیزیں تمہا رے ساتھ ہوں گی۔
زندگی یا موت
11 “یہ حکم جو میں نے آج تمہیں دیا ہے تمہا رے لئے زیادہ مشکل نہیں ہے یہ تمہا ری پہو نچ سے باہر نہیں۔ 12 یہ حکم جنت میں نہیں تا کہ تم کہو، ’اوپر جنت میں ہمارے لئے کون جا ئے گا اور اسے ہمارے لئے لا ئے گا تا کہ ہم اسکو سُنیں اور اس پر عمل کریں ؟‘ 13 یہ حکم سمندر کی دوسری طرف نہیں تا کہ تم کہو کون سمندر کے پا ر جا ئے گا اور اسے ہمارے لئے لا ئے گا اور ہم عمل کریں گے ؟ 14 نہیں ! لفظ تمہا رے بہت نزدیک ہے یہ تمہا رے مُنہ میں ہے اور تمہا رے دل میں ہے تا کہ تم اس کی اطاعت کرو۔
15 “آج میں نے تمہیں اختیار دیا ہے زندگی اور موت میں اچھا ئی اور بُرائی میں۔ 16 “میں آج تم کو حکم دیتا ہوں کہ خداوند اپنے خدا سے محبت کرو۔ اسکے راستہ پر چلو اور اس کے احکا م کی ، شریعت کی اور اصولوں کی اطاعت کرو۔ تب تم زندہ رہو گے اور تمہا ری قوم زیادہ بڑھے گی۔ اور خداوند تمہا را خدا تمہا ری اس زمین میں برکت دے گا جسے تم اپنے لئے لینے کیلئے داخل ہو رہے ہو۔ 17 لیکن اگر تمہا را دل خداوند کی طرف سے پلٹ گیا اور تم اس کی بات ماننے سے انکار کئے اور اگر گمراہ ہو کر دوسرے خدا ؤں کی پرستش اور خدمت کئے ، 18 “تو تم تباہ کردیئے جا ؤگے۔آج میں تمہیں انتباہ دے رہا ہوں! اگر تم خداوند کی طرف سے پلٹ جا ؤ تو تم دریا ئے یردن کے پار اس زمین میں جس میں تم داخل ہو نے کے لئے تیار ہو اور اپنے لئے لینا چا ہتے ہو لمبے عرصے تک زندہ نہیں رہو گے۔
19 میں آج تمہیں دوراستوں کو چُننے کا اختیار دے رہا ہوں۔ جنت اور زمین کو تمہا رے اختیار کا گواہ بنا رہا ہوں۔ تم زندگی یا موت کی بد دُعا کو چن سکتے ہو اس لئے زندگی کو چُنو تب تم اور تمہا رے بچے زندہ رہیں گے۔ 20 تمہیں خداوند اپنے خدا سے محبت کرنی چا ہئے اور اس کا حکم ماننا چا ہئے۔ اس کو کبھی نہ چھو ڑو کیوں کہ وہ تمہا ری زندگی ہے۔ اور خداوند تمہیں اس ملک میں لمبی زندگی دے گا جسے اس نے تمہا رے آباء و ادجداد ابرا ہیم ، اسحاق، اور یعقوب کو دینے کا وعدہ کیا تھا۔ ”
یشوع نیا قائد ہوگا
31 تب موسیٰ گئے اور سارے اسرائیلیوں سے ان باتوں کو کہا۔ 2 موسیٰ نے کہا ، “اب میں ۱۲۰ سال کا ہوں میں اب اور تمہا ری رہنما ئی نہیں کر سکتا۔ خداوند نے مجھ سے کہا ہے : ’ تم دریا ئے یردن کے پار نہیں جا ؤ گے۔‘ 3 خداوندتمہا را خدا تمہا رے آگے چلے گا وہ اُن قوموں کو تمہا رے لئے تباہ کرے گا تم ان کا ملک اُن سے چھین لو گے یشوع اس پار تم لوگوں کے آگے چلے گا۔ خداوند نے یہ کہا ہے۔
4 “خداوند ان قوموں کے لوگوں کے ساتھ وہی کرے گا جو اس نے اموریوں کے بادشاہ سیحون اور عوج کے ساتھ کیا۔ ان بادشاہوں کے ملک کے ساتھ اس نے جو کیا وہی یہاں کرے گا۔ خداوند نے ان کے ملکو ں کو تباہ کیا۔ 5 اور خداوند تمہیں اُن ملکوں کو شکست دینے دے گا اور ان کے ساتھ یہ سب کرو گے جسے کرنے کیلئے میں نے کہا ہے 6 طاقتور اور بہا در رہو اُن قوموں سے مت ڈرو! کیوں؟ کیوں کہ خداوندتمہا را خدا تمہا رے ساتھ جا رہا ہے وہ تمہیں نہیں چھو ڑے گا اور نہ تمہیں نا کام کرے گا۔”
7 تب موسیٰ نے یشوع کو بُلا یا۔ جس وقت موسیٰ یشوع سے باتیں کر رہا تھا اس وقت سبھی بنی اسرا ئیل دیکھ رہے تھے۔ “جب موسیٰ نے یشوع سے کہا طا قتور اوربہا در بنو تم ان لوگوں کو اس ملک سے لے جا ؤ گے جسے خداوند نے ان کے آ باء و اجداد کو دینے کا وعدہ کیا تھا۔ تم بنی اسرا ئیلیوں کی مدد اس ملک کو لینے اور اپنا بنا نے میں کرو گے۔ 8 خداوند آگے چلے گا وہ یقیناً تمہا رے ساتھ ہے وہ نہ تمہیں مدد دینا بند کرے گا نہ ہی تمہیں چھو ڑے گا تم نہ ہی خوفزدہ نہ ہی فکرمند رہو۔
موسیٰ کا تعلیمات کو لکھنا
9 تب موسیٰ نے ا ن تعلیمات کو لکھا اور لا وی نسل کے کاہنوں کو دے دیا۔ اُن کا کام خداوند کے صندوق کو لے چلنا تھا۔ موسیٰ نے اسرا ئیل کے تمام قائدین کو یہ بھی دیئے۔ 10 تب موسیٰ نے قائدین کو حکم دیا اور کہا ، “ہر سات سال کے آخر میں قرض منسوخ کر دینے کے سال میں اس شریعت کی کتاب کو پناہ کی تقریب میں پڑھو۔ 11 اس وقت سبھی بنی اسرا ئیل خداوند اپنے خدا سے ملنے اس خاص جگہ پر آئیں گے جسے وہ چنے گا تا کہ وہ اسے سُن سکیں۔ 12 تمام لوگ مردوں عورتوں چھوٹے بچوں اور اپنے شہروں میں رہنے وا لے تمام غیر ملکیوں کو جمع کرو وہ اُصول کو سُنیں گے اور خداوند تمہا رے خدا کی عزّت کرنا سیکھیں گے اور وہ اُس اُصول اور احکام کی تعمیل میں پابند رہیں گے۔ 13 اور تب اُن کی نسل جو تعلیمات کو نہیں جانتے اُسے سُنیں گے اور خداوندتمہا رے خدا کی عزّت کرنا سیکھیں گے۔ وہ اُس وقت تک خداوند کی عزّت کریں گے جب تک وہ اس ملک میں رہیں گے ، جسے تم دریا ئے یردن کے اُس پار لینے کے لئے تیار رہو۔”
خداوند کا موسیٰ اور یشوع کو بُلانا
14 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “اب تمہا رے مرنے کا وقت قریب ہے یشوع کو لو اور خیمہ اجتماع [a] میں جا ؤ میں یشوع کو بتا ؤں گا کہ وہ کیا کرے۔ ” اس لئے موسیٰ اور یشوع خیمٴہ اجتماع میں گئے۔
15 خداوند بادلوں کے ایک ٹکڑے کی شکل میں ظا ہر ہوا بادل کا ٹکڑا خیمہ کے دروازے پر کھڑا تھا۔ 16 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “تم جلد ہی مروگے اور پھر اپنی نسلوں کے ساتھ چلے جا ؤ گے تو یہ لوگ مجھ پر یقین کرنے وا لے نہیں ہو ں گے وہ اس معاہدہ کو تو ڑ دیں گے جو میں نے اُن کے ساتھ کیا ہے وہ مجھے چھوڑدیں گے اور دوسرے دیوتاؤں کی پرستش کرنا شروع کر دیں گے اُن ملکوں کے جھو ٹے خداؤں کی جن میں وہ رہیں گے۔ 17 اُس وقت میں اُن پر بہت غصّہ ہو ں گا اور اُنہیں چھو ڑدوں گا۔ میں ان لوگوں سے اپنا مُنہ پھیرلوں گا۔ اور وہ تباہ ہو جا ئیں گے ان کے ساتھ بھیانک حادثات ہوں گے اور وہ مصیبت میں پڑیں گے۔ تب وہ کہیں گے یہ بُرے واقعات ہما رے ساتھ اس لئے ہو رہا ہے کیونکہ ہما را خداوند ہما رے ساتھ نہیں ہے۔ 18 تب میں ان سے اپنا مُنہ چھپا لوں گا کیوں کہ وہ بُرا کر رہے ہو ں گے۔ اور دوسرے دیوتاؤں کی پرستش کر رہے ہونگے۔
19 “اس لئے اُس گیت کو لکھو اور بنی اسرا ئیلیوں کو سکھا ؤ اور اس گیت کو انہیں یاد کرنے دو۔ تب یہ گیت میرے لئے بنی اسرا ئیلیوں کے خلاف ہو گا۔ 20 یہ انہیں اس ملک میں جو اچھی چیزوں سے بھر پور ہے اور اس کو دینے کا وعدہ میں نے ان کے آباؤاجداد سے کیا ہے۔ لے جاؤں گا اور وہ جو کھانا چا ہئیں گے سب پا ئیں گے وہ خوشیوں سے بھری زندگی گذاریں گے۔ لیکن وہ دوسرے دیوتاؤں کی طرف جا ئیں گے اور ان کی خدمت کریں گے وہ مجھ سے مُنہ پھر لیں گے اور میری مرضی کے خلاف کریں گے۔ 21 تب ان پر بھیانک آفتیں آئیں گے اور وہ بڑی مصیبت میں ہو ں گے۔ اس وقت ان کے لوگ اس گیت کو تب بھی جانیں گے اور یہ انہیں بتا ئے گا کہ وہ کتنی بڑی غلطی پر ہیں میں نے ابھی تک اُن کو اس ملک میں نہیں پہنچایا ہے جسے انہیں دینے کا وعدہ میں نے کیا ہے۔ لیکن میں پہلے سے ہی جانتا ہوں کہ وہ وہاں کیا کرنے وا لے ہیں کیوں کہ میں اُن کی عادت سے واقف ہوں۔”
22 اس لئے موسیٰ نے اسی دن گیت لکھا اور اُس نے گیت کو بنی اسرا ئیلیوں کو سکھا یا۔
23 تب خداوند نے نون کے بیٹے یشوع سے باتیں کیں خداوند نے کہا ، “بہا در اور طاقتور بنو تم بنی اسرا ئیلیوں کو اُس ملک میں لے چلو گے جسے انہیں دینے کا میں نے وعدہ کیا ہے اور میں تمہا رے ساتھ رہوں گا۔
موسیٰ کا بنی اسرائیلیوں کو انتباہ کرنا
24 موسیٰ نے یہ سارے اُصول ایک کتاب میں لکھے جب اس نے اسے پو را کر لیا تو۔ 25 اس نے لا وی نسلوں کو حکم دیا ( یہ لوگ خداوندکے معاہدہ کے صندوق کی دیکھ بھال کرتے تھے۔) موسیٰ نے کہا۔ 26 “اس تعلیمات کی کتاب کولو اور خداوند اپنے خدا کے معاہدہ کے صندوق کے بازو میں رکھو تب یہ وہاں تمہا رے خلا ف گواہ ہو گی۔ 27 میں جانتا ہوں تم بہت ضدّی ہو میں جانتاہوں تم باغی ہو۔ دیکھو تم نے خداوند کی فرمانبرداری کرنے سے انکار کر گئے جبکہ میں ابھی تک تمہا رے ساتھ ہو ں۔ میں جانتا ہوں کہ میری موت کے بعد بھی تم خداوند کے فرمانبرداری سے انکار کرو گے۔ 28 اپنے سبھی خاندانی گروہ قائدین اور عہدیداروں کو ایک ساتھ بُلا ؤ۔ میں انہیں یہ سب کچھ بتا ؤں گا اور میں زمین اور آسمان کو اُن کے خلا ف گواہ ہو نے کیلئے بلا ؤں گا۔ 29 میں جانتا ہوں کہ میری موت کے بعد تم بُرے لوگ ہو جا ؤ گے تم اس راستے سے ہٹ جاؤ گے جس پر چلنے کا حکم میں نے دیا ہے۔ مستقبل میں تم پر آفتیں آئیں گی کیوں؟ کیوں کہ تم وہ کرنا چاہتے ہو جسے خداوند بُرا بتا تا ہے۔ تم اسے ان کاموں کے کرنے کی وجہ سے اسے غصّہ میں لا ؤ گے۔”