موسیقی کے ہدایت کا ر کے لئے ایمت،ہشتمر [a] کے سُر پر داؤد کا نغمہ
22 اے میرے خدا! اے میرے خدا ! تو نے مجھے کیوں چھوڑ دیا!
مجھے بچا نے کے لئے تو کیوں بہت دور ہے ؟
میری مدد کی پکار سننے کے لئے تو بہت دُورہے۔
2 اے میرے خداوند! میں دن کو پکارتا ہوں
پر تو جواب نہیں دیتا، اور میں رات بھر تجھے پکارتا رہا۔3 اے خدا! تو مقدّس ہے۔ تو بادشاہ کے جیسے حکمران ہے۔
اسرائیل کی توصیف تیرا تخت ہے۔
4 ہما رے باپ دادا نے تجھ پر توّکل کیا،ہاں!
اے خدا ، انہوں نے توّکل کیا اور توُ نے اُن کو بچایا۔
5 اے خدا ، ہما رے باپ دادا نے تجھے مدد کو پکا را اور وہ اپنے دشمنوں سے بچ نکلے۔
انہوں نے تجھ پر اعتماد کیا اور وہ مایوس نہیں ہو ئے۔
6 تو کیا میں سچ مچ میں کو ئی کیڑا ہوں انسان نہیں
جو لوگ مجھ سے شرمندہ ہوا کرتے ہیں اور مجھ سے حقارت کر تے ہیں؟
7 جو بھی مجھے دیکھتا ہے میری ہنسی اُڑا تا ہے۔
وہ مجھ پر اپنے سر کو ہلا تے ہیں اور اپنی زبان با ہر نکالتے ہیں۔ [b]
8 وہ مجھ سے کہتے ہیں، “ اپنی مدد کے لئے تو خداوند کو پکا ر۔
شاید وہ تجھے بچائے۔ اگر وہ تجھے بہت چاہتا ہے وہ تجھ کو بچا لیگا!”9 اے خدا، سچ تو یہ ہے کہ صرف تو ہی ہے جس کے بھروسے میں ہوں
توُ نے مجھے اُس دن سے ہی سنبھالا ہے جب سے میرا جنم ہوا۔
تو نے مجھے اطمینان اور تشفی دی تھی۔
جب میں ابھی اپنی ماں کا دودھ ہی پیتا تھا۔
10 ٹھیک اُسی د ن سے جب سے میں پیدا ہوا ہوں توُ میرا خدا رہا ہے۔
جیسے ہی میں اپنی ماں کی کوکھ سے با ہر آیا تھا، مجھے تیری دیکھ بھا ل میں رکھ دیا گیا تھا۔11 پس اے خدا! مجھے مت بھول۔
مصیبت قریب ہے، اور کو ئی بھی شخص میری مدد کے لئے نہیں ہے۔
12 میں اُن لوگوں سے گھِرا ہوں جو طاقتور سانڈوں جیسے طاقتور ہیں۔
13 وہ اُن شیر ببّر جیسے ہیں۔ جو کسی جانور کو چیر رہے ہوں
اور دھا ڑتے ہوں اور اُن کے منہ نہایت کھلے ہو تے ہیں۔14 میری قوّت زمین پر پانی کی طرح بہہ گئی۔
میری سب ہڈیاں اکھڑ گئی ہیں۔ میرا حوصلہ ختم ہو چکا ہے۔
15 میرا منہ ٹھیکری کی مانند خشک ہو گیا ہے۔
میری زبان میرے اپنے ہی تالو سے چپک رہی ہے۔
تو نے مجھے موت کے گردو غبار میں ملا دیا ہے۔
16 میں چاروں طرف“ کتّوں ” سے گھِرا ہوا ہوں۔
بدکا روں کے گروہ نے مجھے گھیِر لیا ہے۔
انہوں نے میرے ہا تھوں اور پیروں کو شیر کی طرح چیر دیا ہے۔
17 مجھ کو میری ہڈیاں دکھا ئی دیتی ہیں۔
وہ مجھے گھورتے ہیں۔
یہ مجھ کو نقصان پہنچا نے کو تاکتے رہتے ہیں۔
18 وہ میرے کپڑے آپس میں بانٹ رہے ہیں۔
وہ میری پو شاک پر قرعہ ڈال رہے ہیں۔19 اے خداوند! توُ مجھ کو مت چھوڑ۔
تومیری قوّت ہے۔ میری مدد کر۔ اب تو تا خیر نہ کر۔
20 اے خداوند! میری جان کو تلوار سے بچا۔
توُ اُن کتّوں سے میری قیمتی جان کی حفا ظت کر۔
21 مجھے شیر ببر کے منہ سے بچا
اور سانڈ کے سینگوں سے میری حفا ظت کر۔22 اے خداوند! میں اپنے بھا ئیوں میں تیرے نام کا اظہا ر کروں گا۔
میں تیری ستائش عظیم جماعت میں کرو ں گا۔
23 خداوند سے ڈرنے وا لے اے سب لوگو ! اس کی ستا ئش کرو۔
اور اے یعقوب کی نسل! خداوند کی تعظیم کرو۔
اے بنی اسرائیلیو! خداوند سے ڈرو اور اس کی تعظیم کرو۔
24 کیوں کہ خداوند ایسے لوگوں کی مدد کرتا ہے جومصیبت میں ہو تے ہیں۔
خداوند اُن سے نہ ہی شرمندہ ہے اور نہ ہی نفرت کرتا ہے۔
اگر لوگ مدد کے لئے خداوند کو پکا ريں تو وہ خود کو اُن سے کبھی نہیں چھپا ئے گا۔25 اے خداوند میری ستا ئش عظیم اجتماع میں صرف تجھ سے ہی آتی ہے۔
اُن سب کے سامنے جو تیری عبادت کرتے ہیں،
میں اُن باتوں کو پورا کروں گا جن کو کرنے کا میں نے عہد کیا تھا۔
26 حلیم لوگ کھا ئیں گے اور سیر ہوں گے۔
تم لوگ جو خداوند کی تلاش میں آئے ہو اُس کی ستا ئش کرو۔
تمہا را دل ابد تک خوش رہے۔
27 تمام لوگ جو دُورممالک میں رہتے ہوں وہ خداوند کو یاد کریں
اور اس کی طرف لوٹ آئیں روئے زمین کی تمام قومیں خداوندکی عبادت کریں۔
28 کیونکہ خداوند بادشاہ ہے۔
وہ تما م قوموں پر حاکم ہے۔
29 مضبوط اور صحت مند لوگ کھا چکے ہیں اور خدا کے آگے سجدہ کر چکے ہیں
در اصل وہ لوگ جو مریں گے اور وہ جو بہت پہلے ہی مر چکے ہیں خدا کے آگے سجدہ کریں گے۔
30 اور مستقبل میں ہماری نسل خداوند کی خدمت کرے گی۔
لوگ ہمیشہ ہما رے مالک کی با بت کہیں گے۔
31 خدا نے جو بھلا ئی کی ہے
تمام نسلیں اپنے بچّوں کو اُسے کہیں گے۔