Skip to content

اور جب کہا موسٰی نے اپنی قوم سے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے تم کو ذبح کرو ایک گائے  وہ بولے کیا تو ہم سے ہنسی کرتا ہے  کہا پناہ خدا کی کہ ہوں میں جاہلوں میں

بولے کہ دعا کرو ہمارے واسطے اپنے رب سے کہ بتا دے ہم کو کہ وہ گائے کیسی ہے  کہا وہ فرماتا کہ وہ ایک گائے ہے نہ بوڑھی اور نہ بن بیاہی درمیان میں ہے بڑھاپے اور جوانی کے اب کر ڈالو جو تم کو حکم ملا ہے

بولے کہ دعا کر ہمارے واسطے اپنے رب سے کہ بتا دے ہم کو کیسا ہے اس کا رنگ کہا وہ فرماتا ہےکہ وہ ایک گائے ہے زرد خوب گہری ہے اس کی زردی خوش آتی ہے دیکھنے والوں کو

بولے دعا کر ہمارے واسطے اپنے رب سے کہ بتا دے ہم کو کس قسم میں ہے وہ  کیونکہ اس گائے میں شبہہ پڑا ہے ہم کو اور ہم اگر اللہ نے چاہا تو ضرور راہ پا لیں گے

پ نے فرمایا کہ اللہ کا فرمان ہے کہ وه گائے کام کرنے والی زمین میں ہل جوتنے والی اور کھیتوں کو پانی پلانے والی نہیں، وه تندرست اور بےداغ ہے۔ انہوں نے کہا، اب آپ نے حق واضح کردیا گو وه حکم برداری کے قریب نہ تھے، لیکن اسے مانا اور وه گائے ذبح کردی

جب تم نے ایک شخص کو قتل کر ڈاﻻ، پھر اس میں اختلاف کرنے لگے اور تمہاری پوشیدگی کو اللہ تعالیٰ ﻇاہر کرنے واﻻ تھا

ہم نے کہا کہ اس گائے کا ایک ٹکڑا مقتول کے جسم پر لگا دو، (وه جی اٹھے گا) اسی طرح اللہ مردوں کو زنده کرکے تمہیں تمہاری عقل مندی کے لئے اپنی نشانیاں دکھاتا ہے