Skip to content
سورة الصافات (As-Saffat) 37:102-110 پیدائش 22:1-18
جب وہ ان کے ساتھ دوڑنے (کی عمر) کو پہنچا تو ابراہیم نے کہا کہ بیٹا میں خواب میں دیکھتا ہوں کہ (گویا) تم کو ذبح کر رہا ہوں تو تم سوچو کہ تمہارا کیا خیال ہے؟ انہوں نے کہا کہ ابا جو آپ کو حکم ہوا ہے وہی کیجیئے خدا نے چاہا تو آپ مجھے صابروں میں پایئے گا

جب دونوں نے حکم مان لیا اور باپ نے بیٹے کو ماتھے کے بل لٹا دیا

تو ہم نے ان کو پکارا کہ اے ابراہیم

تم نے خواب کو سچا کر دکھایا۔ ہم نیکوکاروں کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں

بلاشبہ یہ صریح آزمائش تھی

اور ہم نے ایک بڑی قربانی کو ان کا فدیہ دیا

اور پیچھے آنے والوں میں ابراہیم کا (ذکر خیر باقی) چھوڑ دیا

کہ ابراہیم پر سلام ہو

نیکوکاروں کو ہم ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں

ان تمام باتوں کے بعد خدا نے ابراہیم کو آزمایا۔ خدا نے آواز دی “ ابراہیم ! ” ابراہیم نے جواب دیا ، “میں یہاں ہوں۔ ”

تب خدا نے اس سے کہا کہ تیرا بیٹا یعنی تیرا اکلوتا بیٹا اسحاق کو جسے تو پیار کر تا ہے موریاہ علاقے میں لے جا۔ میں تجھے جس پہاڑ پر جانے کی نشاندہی کروں گا وہاں جاکر اپنے بیٹے کو قربان کر دینا۔

صبح ابراہیم اٹھا اور اپنے گدھے پر زین کسا۔ اسحاق کے ساتھ مزید دو نوکروں کو لیا۔ اور قربانی پیش کر نے کے لئے لکڑی جمع کی اور خدا کی بتلائی ہوئی جگہ کے لئے روانہ ہو گئے۔ اس نے تین دن تک مسلسل سفر کئے۔ ابراہیم نے جب غور سے دیکھا تو مطلوبہ جگہ ان کو دور سے دِکھا ئی دی۔ اس کے بعد ابراہیم نے اپنے نوکروں سے کہا کہ یہیں پر گدھے کے ساتھ رُکو۔ میں اور میرا بیٹا دونوں جاکر اس جگہ پر عبادت کریں گے۔ پھر اس کے بعد ہم واپس لوٹ کر تمہارے پاس آئیں گے۔

ابراہیم قربانی کے لئے لکڑیاں جمع کر کے ان کو اپنے بیٹے کے کندھوں پر لا دا۔ ابراہیم خاص قسم کی چھُری اور انگارہ ساتھ لئے وہ دونوں ساتھ ساتھ آگے چلے گئے۔

اِسحاق اپنے باپ ابراہیم کو کہا ، “ابّا” ابراہیم نے جواب دیا اور پوچھا ، “کیا بات ہے بیٹے ”اِسحاق نے کہا ، “لکڑیاں اور آ گ تو مجھے نظر آرہی ہے۔ لیکن قربانی کے لئے میمنہ (بھیڑ کا بچّہ) کہاں ہے ؟”

ابراہیم نے کہا کہ بیٹے !قربانی کے لئے مطلوبہ میمنہ کو خدا ہی فراہم کر تا ہے۔

اِسحاق کی حفاظت کے لئے خدا کا داخلہ

اس طرح ابراہیم اور ان کا بیٹا اس جگہ چلے۔ خدا کی رہنمائی کردہ جگہ پر آئے وہاں پر ابراہیم نے ایک قربان گاہ بنائی۔ اور اس پر لکڑیوں کو ترتیب دیا۔ اس کے بعد وہ اپنے بیٹے اسحاق کے ہاتھ پیر جکڑ کر قربان گاہ کے اوپر جو لکڑیاں ترتیب دی گئی تھیں اس کے اوپر لِٹا دیا۔ 10 تب اس نے اپنے بیٹے کو قربان کر نے مے لئے چُھر ی کو اوپر اٹھا ئی۔

11 خدا وند کا فرشتہ جنت سے ابراہیم کو پکارا ، “ابراہیم ،ابراہیم !” ابراہیم نے جواب دیا ، “میں یہاں ہوں۔ ”

12 خدا کے فرشتے نے کہا کہ تُو اپنے بیٹے کو قربان نہ کر اور نہ ہی اسے کسی قسم کی تکلیف دے۔ اب میں جانتا ہوں کہ تم خدا سے ڈرتے ہو ، کیوں کہ تم نے اپنے اکلوتے بیٹے کو قربان کر نے میں پس و پیش نہیں کیا۔”

13 جب ابراہیم نے آنکھ اُٹھا کر اِدھر اُدھر دیکھا تو ایک مینڈھا نظر آیا۔ اُس مینڈھے کا سینگ ایک جھا ڑی میں پھنس گیا تھا۔ وہ فوراً وہاں گیا۔ اور اُس مینڈھے کو پکڑا اور اپنے بیٹے کی جگہ اُس مینڈھے کو قربان کر دیا۔ 14 جس کی وجہ سے اُس جگہ کا نام “یہوہ یری” ہوا۔ آج بھی لوگ کہتے ہیں، “اس پہا ڑ پر خداوند کی رویا دیکھی جا سکتی ہے۔”

15 خداوند کا فرشتہ ابراہیم کو آسمان سے دوسری مرتبہ آکر بلا یا ،۔ 16 اور کہا ، “خدا یہ کہتا ہے :کیوں کہ تم یہ کرنے کے لئے تیار تھے۔ میں بھی یقین کے ساتھ وعدہ کروں گا۔ کیوں کہ تم نے اپنے اکلوتے بیٹے کو مجھ سے نہیں رو کا۔ 17 میں یقینی طور پر تجھے بر کت دونگا۔ تیری نسل کے سلسلے کو بھی بڑھا ؤنگا۔ تیری قوم اور نسل آسمان میں تاروں کی طرح اور سمندر کے ساحل پر ریت کے ذرّوں کی طرح لا تعداد ہوں گی۔ اور وہ اپنے دُشمنوں کے شہروں کو اپنے قابو میں کر لیں گے۔ 18 اور کہا ، “کیوں کہ تو نے میری فرماں برداری کی۔ اور ساری قوم تیری نسل کے وسیلے سے برکت پائے گی۔”