Skip to content

کرسمس مبارک ہو

  • by

"میری کرسمس” یہ ایک مبارکبادی جو لوگ ایک دوسرے کو کرسمس پر  کہتے ہیں۔  میں آپ کو کرسمس کے موقعہ یہ مبارکبادی دیتا ہے۔ آپ کو میری طرف سے کرسمس مبارک ہو!

بہت سارے لوگ اس بات کو جانتے ہیں کہ کرسمس ایک چھٹی کا دن ہے۔ کیونکہ اُس روز حضرت عیسیٰ المسیح کی پیدائش ہوئی تھی۔ لیکن کیون اس روز لوگ کرسمس ہی مناتے ہیں؟ اس کے علاوہ بہت سارے انبیاء اکرام پیدا ہوئے اور ہم اُن کو جانتے بھی ہیں لیکن کیوں حضرت عیسیٰ المسیح کی پیدائش ہی دمدام کے ساتھ منائی جاتی ہے؟ اور یہ عید کیوں منائی جاتی ہے؟ ان سوالات کے جوابات کو معلوم کرنے کے بعد آپ کا کرسمس کی چھٹی کے بارے میں خیال بدل جائے گا اور آپ اس روز کو اللہ تعالیٰ کی رحمت اور نیک نامی کے طور پر جاننا شروع کردیں گے۔ اس سے آپ سال کے ہر ایک دن کو ایک مختلف اور پُر جوش انداز سے گزارنا شروع کردیں گے۔

حضرت عیسیٰ المسیح کی کنواری سے پیدائش اور حضرت جبرائیل کی بشارت

بہت سارے لوگ اس بات کو جانتے ہیں کہ تاریخ میں تمام پیدائش پانے والوں کے درمیان لاثانی پیدائش سے کیا مراد ہے۔ اس میں انبیاءاکرام کی پیدائش بھی شامل ہے۔ یہ پیدائش اس قدر اہم تھی کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت جبرائیل کو حضرت مریم ؑ کو بشارت دینے کے لئے بھیجا۔ ہم جانتے ہیں کہ حضرت جبرائیل ؑ کو اہم پیغامات کی رسائی ہی کے لیے بھیجا جاتا تھا۔ انجیل مقدس میں اس کے بارے اس طرح درج ہے۔

‘چھٹے مہِینے میں جبرا ئیل فرِشتہ خُدا کی طرف سے گلِیل کے ایک شہر میں جِس کا نام ناصرۃ تھا ایک کُنواری کے پاس بھیجا گیا جِس کی منگنی داؤُد کے گھرانے کے ایک مَرد یُوسف نام سے ہُوئی تھی اور اُس کُنواری کا نام مر یم تھا اور فرِشتہ نے اُس کے پاس اندر آ کر کہا سلام تُجھ کو جِس پر فضل ہُؤا ہے! خُداوند تیرے ساتھ ہے وہ اِس کلام سے بُہت گھبرا گئی اور سوچنے لگی کہ یہ کَیسا سلام ہے فرِشتہ نے اُس سے کہا اَے مر یم! خَوف نہ کر کیونکہ خُدا کی طرف سے تُجھ پر فضل ہُؤا ہے اور دیکھ تُو حامِلہ ہو گی اور تیرے بیٹا ہو گا  اُس کانام یِسُو ع رکھنا وہ بزُرگ ہو گا اور خُدا تعالےٰ کا بیٹا کہلائے گا اور خُداوند خُدا اُس کے باپ داؤُد کا تخت اُسے دے گا اور وہ یعقُو ب کے گھرانے پر ابد تک بادشاہی کرے گا اور اُس کی بادشاہی کا آخِر نہ ہو گا مریم نے فرِشتہ سے کہا یہ کیوں کر ہو گا جبکہ میں مَرد کو نہیں جانتی؟ اور فرِشتہ نے جواب میں اُس سے کہا کہ رُوحُ القُدس تُجھ پر نازِل ہو گا اور خُدا تعالےٰ کی قُدرت تُجھ پر سایہ ڈالے گی اور اِس سبب سے وہ مَولُودِ مُقدّس خُدا کا بیٹاکہلائے گا اور دیکھ تیری رِشتہ دار اِلیشِبَع کے بھی بُڑھاپے میں بیٹا ہونے والا ہے اور اب اُس کو جو بانجھ کہلاتی تھی چھٹا مہینہ ہے کیونکہ جو قَول خُدا کی طرف سے ہے وہ ہرگِز بے تاثِیر نہ ہو گا مریم نے کہا دیکھ مَیں خُداوندکی بندی ہُوں  میرے لِئے تیرے قَول کے مُوافِق ہو  تب فرِشتہ اُس کے پاس سے چلا گیا ‘ لُوقا 1:26-38

(حضرت جبرائیلؑ اس بشارت میں ایک مخصوص عنوان "خدا کا بیٹا” کا استعمال کرتے ہیں۔ برائے مہربانی اس عنوان کے بارے یہاں دیکھیں کہ اس کا کیا مطلب ہے اور کیا مطلب نہیں ہے)

حضرت عیسیٰ المسیح کی پیدائش کے بارے سینکڑوں سال پہلے نبوت کردی گئی تھی

انجیل مقدس میں حضرت عیسیٰ المسیح (مسیح مطلب مسیحا =کرائسٹ/مسیح)  کی پیدائش کا حوالہ درج ہے۔ لیکن حضرت عیسیٰ المسیح کی کہانی کا آغاز انجیل میں سے نہیں ہوتا بلکہ 700 سال پہلے زبور شریف میں حضرت یسعیاہ نبی نے انکی پیدائش کے بارے میں ایک لاثانی پیشنگوئی تفصیل کے ساتھ  پیش کی دی تھی جس کے بارے میں یہاں مکمل طور پر بیان کیا گیا ہے۔

لیکن خُداوند آپ تُم کو ایک نِشان بخشے گا ۔ دیکھو ایک کُنواری حامِلہ ہو گی اور بیٹا پَیدا ہو گا اور وہ اُس کانام عِمّانُوایل رکھّے گی۔

یسعیاہ 7: 14

حضرت عیسیٰ المسیح کی پیدائش کی نبوت انسانی تاریخ کے شروعات میں بتادی گئی تھی

لہذا کنواری کی پیدائش کے بارے میں ہزاروں سال پہلے خود اللہ تعالیٰ نے اعلان فرمادیا تھا۔ اس کے بارے میں ایک اہم بات یہ ہے۔ کہ اللہ تعالیٰ نے خود اس کے بارے میں اعلان فرمایا۔ اگر ہم کتابِ مقدس میں انسانی تاریخ کی شروعات کا مزید مطالعہ کریں۔ تو ہم کو معلوم ہوگا کہ کنواری سے پیدائش کا پہلے سے ایک منصوبہ تیار ہوچکا تھا۔ اگرچہ تورات شریف میں شروعات کا ذکر ہے لیکن اس کے اختتام کے پہلو کو بھی اُجاگر کیا گیا ہے۔ اس کے بارے میں باغِ جنت انسانی تاریخ کی شروعات کے بارے میں دیکھ سکتے ہیں۔ جب شیطان نے حضرت آدم اور حضرت حوا کو کامیابی کے ساتھ گمراہ کرلیا تھا۔ اُس وقت اللہ تعالیٰ نے شیطان کو سزا دی اور ایک پہیلی میں اُس کو بتایا تھا۔

اور مَیں تیرے اور عَورت کے درمیان اور تیری نسل اور عَورت کی نسل کے درمِیان عداوت ڈالُوں گا ۔ وہ تیرے سر کو کُچلے گا اور تُو اُس کی ایڑی پر کاٹے گا۔

پیدائش 3: 15

یہ ایک پہیلی ہے۔ لیکن اگر آپ اس کا غور سے مطالعہ کریں گے تو آپ اس میں پانچ مختلف کرداروں کو پائیں گے۔ اور یہ ایک نبوتی کلام تھا جو آںے والے وقت کے بارے میں نشاندہی کر رہ تھا۔

یہ کردار یہاں ہیں:

  1. اللہ تعالیٰ
  2. شیطان
  3. عورت
  4. عورت کی نسل
  5. شیطان کی نسل

یہاں درج ذیل میں اس پہیلی کا نقشہ ان کرداروں کے بارے میں بیان کی گیا ہے۔

اس تصویر میں باغ جنت میں اللہ تعالیٰ کے ساتھ  ان کردار کا تعلق دیکھایا گیا ہے۔

اللہ تعالیٰ عورت کی نسل اور شیطان کی نسل کے درمیان انتظام کرتا ہے۔ ان دونوں کی نسل کے درمیان نفرت/ دشمنی ہوگی۔ شیطان عورت کی نسل کی یڈی پر کاٹے گا اور عورت کی نسل اِس کے سر کو کچلے گی۔

آئیں اب ہم اس کے بارے میں سوچتے ہیں۔ کہ عورت کی نسل کو وہ (یعنی مذکر) اور اُس کے الفاظ کے ساتھ استعمال کیا گیا ہے۔ اور ہم جانتے ہیں کہ یہ الفاظ واحد مرد/مذکر کے لیے استعمال کئے جاتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ‘وہ’ نسل ہے نہ کہ یہ ‘وہ’ جمع نہیں ہے۔ یہ نسل کوئی لوگوں کا مجموعہ نہیں اور نہ ہی کوئی قوم، یا کوئی مذہب جیسا کہ یہودیت، عسایئت، یا اسلام۔ جس طرح اس نسل کے بارے میں الفاظ ‘وہ’ ہے نہ کہ ‘یہ’ لفظ استعمال ہوا ہے۔ (اس طرح یہ نسل صرف ایک شخص کی طرف اشارہ دیتی ہے)۔ اس طرح انفرادی طور پر یہ نسل ہے نہ تو کوئی فلسفہ ، کوئی تعلیم یا کوئی مذہب کی تشریح نہیں کرتی۔ لہذا وہ نسل نہ تو مسیحیت یا اسلام بلکہ یہ تو خود صرف ‘اُس” ایک کی طرف اشارہ ہے۔

یہ بھی یاد رکھیں کہ اللہ تعالیٰ نے کیا نہیں کہا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے مرد کی نسل کا وعدہ نہیں کیا تھا جیسا کہ عورت کی نسل کا وعدہ کیا گیا ہے۔ تورات شریف میں یہ بات بلکل منفرد اور دلچسپی کا باعث ہے۔ کیونکہ تورات شریف ، زبور شریف اور انجیل شریف میں ہمیشہ اولاد باپ سے کہلاتی آئی ہے۔ لیکن اس معاملے میں یہ بات مختلف ہے کہ نسل کا وعدہ (ایک مرد) کسی مرد سے نہیں کیا گیا۔ اس کے بارے اس طرح کہا گیا ہے۔ کہ وہ نسل صرف ایک عورت سے ہوگی۔ اس بات میں مرد کا ذکر تک نہیں کیا گیا۔

لہذا یہاں کتابوں میں سے ہم نے پہلی پیش گوئی کو دیکھتے ہیں۔ اس ایک پہیلی کو جو شیطان کو بتائی گئی تھی۔ اگر آپ اس پہیلی کا غور کے ساتھ مطالعہ کریں۔ تو آپ کو معلوم ہوگا کہ یہ ایک نکتے پر ختم ہوتی ہے۔ وہ نکتہ وہ نسل ہے جو عورت سے آنی والی تھی۔ وہ حضرت عیسیٰ المسیح ہیں۔ جو کہ مرد کے بیج/ مرد اور عورت کے تعلق کے بغیر پیدا ہوئے۔ اور ایک کنواری سے پیدا ہوئے۔ وہ ‘شیطان کے سر کو کچلے’ گا۔ لیکن اُس کا دشمن کون ہے؟ اس کا جواب ہے "شیطان کی نسل” ہے۔ بعد میں انبیاءاکرام نے تباہی کے بیٹے "شیطان کا بیٹا” اور دوسرے القاب میں ایک ایسے حکمران کا ذکر کیا گیا ہے۔ جو آںے ‘مسیح موعود’ کا مقابلہ کرے گا۔ یہ پیشگوئیاں ‘مخالفِ مسیح ” اور ‘مسیح ‘ کے درمیان ہونے والی جنگ کے بارے میں بتاتیں ہیں۔ آخر میں فتح میسح کی ہوگئی۔

حضرت عیسیٰ المسیح گناہوں سے نجات دلاتا ہے

لہذا انبئاءاکرام کی منادی/ اعلان کا عظیم عنوان یہاں سے شروع ہوجاتا ہے۔ اور ہم حضرت آدمؑ کے نشان میں سے مذید معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔ لیکن آپ اور میرے لیے حضرت مریم ہی کیوں؟ چونکہ حضرت عیسیٰ المسیح مرد کی وجہ سے حضرت مریم سے پیدا نہیں ہوئے تھے۔ جب کہ آپ اللہ تعالیٰ کی قدرت سے پیدا ہوئے۔ اور حضرت جبرائیل نے حضرت یوسف کو جو حضرت مریم کا منگیتر تھا۔ اُس کو بڑھی وضاحت کے ساتھ بیان کیا جب اُسے پتہ چلا کہ اُس کی منگیتر حاملہ ہے۔

19پس اُس کے شَوہر یُوسف نے جو راستباز تھا اور اُسے بدنام کرنا نہیں چاہتا تھا اُسے چُپکے سے چھوڑ دینے کا اِرادہ کِیا۔ 20وہ اِن باتوں کو سوچ ہی رہا تھا کہ خُداوند کے فرشتہ نے اُسے خواب میں دِکھائی دے کرکہا اَے یُوسف اِبنِ داؤُد ! اپنی بِیوی مر یم کو اپنے ہاں لے آنے سے نہ ڈرکیونکہ جو اُس کے پیٹ میں ہے وہ رُوحُ القُدس کی قُدرت سے ہے۔ 21اُس کے بیٹا ہو گا اور تُو اُس کا نام یسُو ع رکھناکیونکہ وُہی اپنے لوگوں کو اُن کے گُناہوں سے نجات    دے گا۔

متی 1: 19-21

حضرت عیسیٰ المسیح کے پاس یہ قدرت ہے کہ وہ ہمیں ہمارے گناہوں سے نجات دلاسکتے ہیں۔ ہم سب کبھی گناہ صغیرا یا گناہِ کبرا کے مرتکب ہوتے ہیں۔ اور ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ روزِ محشر کا دن آںے والا ہے۔ جس دن ہم سب حساب دیں گے۔ حضرت عیسیٰ المسیح کے پاس قدرت ہے کہ وہ مجھ کو اور آپ کو ان گناہوں سے نجات دلاسکتے ہیں۔ اس بات کو سمجھنے سے یقینی آپ کرسمس کی خوشیوں کو پُرمسرت انداز میں مناسکتے ہیں۔ کرسمس کے دن ہم اس بات کو یاد کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ المسیح کو حضرت مریم جو کہ کنواری کے وسیلے پیدا کیا۔ اور یہ دن آپ کے پورے سال کے دنوں کو خوشیوں سے معمور کردے گا۔

کرسمس کی عید پر آپ کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے تحفہ

یہ کرسمس پر روایت ہے کہ لوگ ایک دوسرے کو تخفے دیتے ہیں۔ کیوں؟ اس بات کو اس لیے یاد کیا جاتا ہے کہ حضرت عیسیٰ المسیح نے ہمارے ساتھ ایسا کیا۔ کیونکہ انجیل شریف میں درج ہے کہ حضرت عیسیٰ المسیح ہمارے گناہوں سے ہمیں نجات دلائے گا۔ یہ ہمارے لیے ایک تخفہ ہے۔ انجیل شریف میں یوں درج ہے۔

کیونکہ گُناہ کی مزدُوری مَوت ہے مگر خُدا کی بخشِش ہمارے خُداوند مسِیح یِسُو ع میں ہمیشہ کی زِندگی ہے۔

رومیوں 6: 23

 گناہوں سے نجات اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک لاثانی تخفہ ہے۔ یہ سب کچھ اُس روز ہوا جس روز حضرت عیسیٰ المسیح پیدا ہوئے۔ لیکن جب کوئی تخفہ دیا جاتا ہے یا جس کو تخفہ دیا جاتا ہے تو وہ اُس کو پہلے قبول کرتا ہے۔ تو پھر اُس کو اس تخفے سے  فائدا ملتا ہے۔ زرا غور کریں۔ کسی تخفے کو جاننے سے یا اُس تخفے کی موجودگی کا یقین ہونے سے یا اُس تخفے کو دیکھنے سے آپ کو کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔ جب تک ہم اُس تخفے کو قبول نہیں کرلیتے۔ اس لیے انجیل مقدس اعلان کرتی ہے۔

؎لیکن جِتنوں نے اُسے قبُول کِیا اُس نے اُنہیں خُدا کے فرزند بننے کا حق بخشا یعنی اُنہیں جو اُس کے نام پر اِیمان لاتے ہیں۔ وہ نہ خُون سے نہ جِسم کی خواہِش سے نہ اِنسان کے اِرادہ سے بلکہ خُدا سے پَیدا ہُوئے۔

یوحنا 1: 12-13

کرسمس مبارک ھو

شاید آپ کے پاس بہت سارے اچھے سوالات ہے۔ مسیح کا مطلب کیا ہے؟ حضر ت عیسیٰ المسیح ہمیں گناہوں سے کیسے نجات دلائے گا؟ اس تخفے کو قبول کرنے سے کیا مطلب ہے؟ کیا انجیل شریف قابل اعتماد ہے؟لہذا یہ ویب سائٹ میری طرف سے آپ کو تخفہ ہے۔ اس میں آپ کو سوالات کے جوابات دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اور قابلِ قدر سوالات کے جوابات بھی موجود ہیں۔ میں اُمید کرتا ہوں کہ آپ تورات، زبور اور انجیل شریف میں سے خوشخبری کے بارے میں بہت کچھ حاصل کرسکیں گے۔

میری یہ اُمید ہے کہ جس طرح میں نے کرسمس کی خوشی کو دریافت کیا۔ آپ بھی اس تجربہ کو حاصل کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے